اگر ہم ایمان، عدل اور دیانت پر مبنی نظام چاہتے ہیں تو ہمیں خود میدان عمل میں اترنا ہوگاـ:ناظمہ اجتماعِ عام و ڈپٹی سیکرٹری حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ثمینہ سعید
چترال (انٹرویو:شاہدہ بٹ)جماعت اسلامی حلقہ خواتین پاکستان کی ناظمہ اجتماعِ عام و ڈپٹی سیکرٹری ثمینہ سعید نے اپنے خصوصی انٹرویو میں آئندہ اجتماعِ عام کے مقاصد، اہمیت اور مرکزی پیغام پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سال کا اجتماع گیارہ سال بعد نئی روح اور نئے عزم کے ساتھ منعقد ہو رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا حل چہروں کے نہیں بلکہ نظام کے بدلنے میں ہے۔
ثمینہ سعید نے کہا کہ نظام کی تبدیلی کردار کی تبدیلی سے ممکن ہے، اور خواتین معاشرے کی بنیاد ہیں، اگر وہ اپنے گھروں، تعلیمی اداروں اور معاشرتی سطح پر اسلامی اقدار کو زندہ کریں تو حقیقی تبدیلی ناگزیر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اجتماعِ عام کا محور اسلامی نظام عدل و حکمرانی، خاندانی نظام کا استحکام، اور نوجوان نسل کی نظریاتی تربیت ہوگا۔ اجتماع میں خواتین، نوجوانوں اور بچوں کے لیے خصوصی سرگرمیوں کا اہتمام کیا گیا ہے، جن میں “جہان آباد تم سے ہے” خواتین کانفرنس، “یوتھ ایرینا” اور بچوں کے لیے اصلاحی و تفریحی پروگرام شامل ہیں۔
ثمینہ سعید نے کہا کہ اجتماع کے بعد “بدل دو نظام” کے پیغام کو گھر گھر پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا اور ملک گیر فکری مہم چلائی جائے گی۔ آخر میں انہوں نے خواتین کو پیغام دیتے ہوئے کہا اب کردار، قیادت اور قربانی کا وقت ہے۔ اگر ہم ایمان، عدل اور دیانت پر مبنی نظام چاہتے ہیں تو ہمیں خود میدان عمل میں اترنا ہوگا۔







No comments:
Post a Comment