فخر پاکستان ارشدندیم ۔۔۔میاں چنوں کی گلیوں سے پیرس اولمپکس میڈل تک کاناقابل فراموش سفر
ارشد ندیم جس نے پیرس اولمپکس میں پاکستان کا سر فخر سے بلند کردیا۔ وہی ارشد ندیم جس کے پاس کبھی جیولین خریدنے تک کی رقم نہ تھی لیکن ارشد نے ہمت نہ ہاری اورکٹھن سفر جاری رکھا۔ وہ میاں چنوں کی گلیوں سے آنکھوں میں ایک خواب سجاکر نکلااور خاردار راستوں پر چلتا ہی گیا۔ ان کے بقول ایک و ہ وقت بھی تھا جب انہوں نے بانس کی جیولین بنائی اور سفر شروع کیا۔ کرکٹ ، سمیت سبھی کھیل کھیلے لیکن قسمت کو کچھ اور ہی منظو ر تھا۔ بالآخر ارشد ندیم کے بقول انہوں نے اپنے بھائی کے کہنے پر یہ کھیل جسے جیولین کہتے ہیں شروع کیا۔ پاکستان میں جیولین کانام بہت کم لوگ جانتے تھے لیکن اب ارشد ندیم کی بدولت سب کو جیولین کا علم ہے۔پاکستان کے سٹار ایتھلیٹ ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس 2024 کے مینز جیولین تھرو فائنل میں اپنی ریکارڈ توڑ کارکردگی کو پوری قوم کے نام وقف کرتے ہوئے کہا کہ یہ 14 اگست پر ملک کے یوم آزادی سے قبل ”ایک تحفہ“ ہے۔
پاکستان نے آخری مرتبہ 8 اگست 1992 کو اولمپکس میڈل پوڈیم پر قدم رکھا تھا جب قومی ہاکی ٹیم نے بارسلونا اولمپکس میں نیدرلینڈز کو تین کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے کر کانسی کا تمغہ جیتا تھا جب کہ پاکستان نے آخری مرتبہ 1984 میں اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتا تھا جوکہ ہاکی ٹیم نے ہی دلوایا تھا۔
پیرس اولمپکس میں مینز جیولین تھرو ایونٹ کے فائنل میں ارشد ندیم نے92.97 میٹر کی تھرو کرکے نیا اولمپک ریکارڈ بناتے ہوئے پاکستان کو گولڈ میڈل جتوادیا۔پیرس اولمپکس میں مینز جیولین تھرو ایونٹ کے فائنل میں پوری قوم کی نظریں ارشد ندیم پر تھیں جو پاکستان کو 32 سال بعد اولمپکس میں کوئی میڈل دلانے کی واحد امید تھے۔ارشد ندیم پاکستان کو انفرادی مقابلوں میں گولڈ میڈل دلوانے والے پہلے ایتھلیٹ ہیں۔
یرس اولمپکس میں جیولین تھرو کے مقابلے میں پاکستان کے ارشد ندیم نے تاریخ رقم کرتے ہوئے اولمپک کی تاریخ کی سب سے بڑی 92.97 میٹر کی تھرو کرتے ہوئے پاکستان کو 40 سال بعد اولمپک میں گولڈ میڈل جتوایا۔
پاکستان کے ارشد ندیم پہلی تھرو صحیح نہ کر سکے اور ان کی پہلی تھرو کو فاؤل قرار دے دیا گیا تھا، تیسرے راؤنڈ میں پاکستان کے ارشد ندیم نے 88.72 میٹرز کی تھرو کی جبکہ جمہوریہ چیک کے جیکب ویڈلیج نے 88.50 میٹر دور نیزہ پھینکا۔ارشد ندیم نے چوتھی تھرو میں نیزہ 79.40 میٹرز دور پھینکا، انہوں نے پانچویں تھرو کی تو نیزہ 84.87 میٹر دور جا گرا۔چھٹے اور آخری راؤنڈ میں پاکستان کے ارشد ندیم نے مقابلے میں دوسری بہترین تھرو کرتے ہوئے نیزہ 91.79 میٹرز دور پھینک کر اولمپک کی دوسری بہترین تھرو کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔
ارشد ندیم کی والدہ رضیہ پروین کا کہنا ہے کہ ’میں بہت دعائیں کرتی تھی اور میرے دل کی خواہش تھی کہ میرا بیٹا میڈل جیت کر پاکستان کا نام روشن کرے‘ پھر جیسے ہی انھیں معلوم ہوا کہ ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس میں طلائی تمغہ جیت لیا ہے تو انھوں نے اپنے بیٹے کے لیے شکرانے کے نفل ادا کیے۔میرے بیٹے نے ناصرف ہماری مراد پوری کی بلکہ پاکستانیوں سے بھی جو وعدہ کیا تھا، وہ بھی پورا کیا اور پاکستان کا نام روشن کیا۔
ان کے حریف نیرج چوپڑا کے چاندی کا تمغہ جیتنے کے بعد ان کی والدہ نے گھر کے باہر جمع میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہم بہت خوش ہیں، ہمارے لیے تو چاندی بھی سونے کے برابر ہے۔ ارشد کے اس طلائی تمغے کے باعث ناصرف پاکستانی قوم کا عالمی کھیلوں میں میڈل کے حصول کا تین دہائیوں سے جاری انتظار ختم ہوا ہے بلکہ یہ ارشد کے کریئر کی بہترین کارکردگی بھی ہے۔انڈیا کے نیرج چوپڑا نے 2020 کے ٹوکیو اولمپکس میں گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کی تھی تاہم گذشتہ روز نیرج چوپڑا کا بہترین تھرو 89.45 میٹر تھا اور یوں وہ مسلسل دوسری بار اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے سے محروم رہے ہیں۔نیرج چوپڑا کے والد ستیش چوپڑا کا کہنا تھا کہ ’اس بار گولڈ میڈل پاکستان کے ارشد ندیم نے جیتا، انہوں نے بہت محنت کی اور اتنا سکور بنایا کہ کوئی کھلاڑی اسے عبور نہ کر سکا۔
اس شاندار کامیابی پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ارشد ندیم کے لیے 10 کروڑ روپے کا اعلان کیا ہے جبکہ حکومت سندھ نے ارشد ندیم کے لیے پانچ کروڑ اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی احمد شہزاد اور گلوکار علی ظفر نے ارشد ندیم کے لیے 10، 10 لاکھ روپے جبکہ کراچی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے ارشد کے لیے 20 لاکھ اور پاکستان کے نجی بینک یو بی ایل نے بھی ارشد کو 50 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔صرف یہ ہی نہیں بلکہ ورلڈ ایتھلیٹکس فیڈریشن کی جانب سے بھی ارشد ندیم کو 50 ہزار امریکی ڈالر بطور انعام دیا جائے گا۔
پیرس اولمپکس 2024 میں جیولن تھرو مقابلے میں کامیاب ایتھلیٹس کو میڈلز پہنانے کی تقریب ایفل ٹاور کے قریب چیمپئنز پارک میں منعقد ہوئی۔ارشد ندیم کے کارنامے کی بدولت پیرس میں پاکستانی پرچم بلند ہوگیا، قومی ترانہ بھی بجایا گیا، تقریب میں قومی ترانے کے موقع پر ارشد ندیم کی آنکھیں نم ہوگئیں۔
اولمپکس میں تاریخ رقم کرکے گولڈ میڈل جیتنے والے ایتھلیٹ ارشد ندیم کے پیرس میں پاکستان سفارت خانے پہنچنے پر جشن کیا گیا۔مداحوں نےڈھول بجاکر اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاکر ان کا استقبال کیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے پہلا انفرادی گولڈمیڈل جیتنے پرخوشی ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پیرس اولمپکس کے لیے میں نے اور کوچ نے بہت محنت کی، مزید کہا کہ کرکٹ چھوڑ کر ایتھلیٹکس کی جانب آیا۔
پاکستان میں سوشل میڈیا پر ارشد ندیم کا نام ٹاپ ٹرینڈ بن گیا اور انھیں جہاں مبارکباد دینے کا سلسلہ شروع ہوا وہیں صارفین کی بڑی تعداد بار بار ان کے اس تھرو کی ویڈیو شیئر کرنے لگی جس میں وہ 92.97 میٹر کے ساتھ نیا عالمی ریکارڈ بناتے ہیں۔پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ارشد ندیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے کمال کر دیا ارشد، تاریخ رقم ہو گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ آپ نے پوری قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ارشد ندیم کےو طن پہنچنے پر شاندار استقبال کی تیاریاں مکمل ہیں۔
No comments:
Post a Comment