نوائے درویش ایسی ویب سائیٹ ہے جو آپ کومنفرد خبروں،سپورٹس،شوبز ، سیاست،مضامین،کالمز ،انٹرویوز اور نوائے درویش کے مضامین سے باخبر رکھے گی۔ اس کے علاوہ کچھ منفرد تصاویر جوآپ کی توجہ اپنی طرف لے جائیںگی۔ اس لئے باخبر رہنے کے لئے لاگ آن کریں نوائے درویش

"اکھاڑا"۔۔۔دل شیر اور رستم میں سے ہوئی ایک کی ہار۔۔۔۔ لیکن۔۔۔۔ بالآخرمحبت جیت گئی

 


"اکھاڑا"۔۔۔دل شیر اور رستم میں سے ہوئی ایک کی  ہار۔۔۔۔ لیکن۔۔۔۔ بالآخرمحبت جیت گئی



"اکھاڑا" نجی ٹی وی پر پیش کیاجانے والا ایک ایسا ڈرامہ تھا جسے شائقین نے بہت زیادہ سراہا۔   دل شیر اور رستم میں سے ہوئی ایک کی  ہار لیکن محبت بالآخر جیت گئی۔ہدایتکار انجم شہزاد اوررائیٹر شاہد ڈوگر   کے ڈرامے کی کاسٹ میں  سونیا حسین ، شمعون عباسی ، ڈوڈی خان ،وسیم عباس، فیروز خان ،  سرہا اصغر  اور دیگرشامل تھے۔اس ڈرامے کے او ایس ٹی کو بھی بہت زیادہ سراہاگیا۔ 

 "اکھاڑا"  کی کہانی   انتہائی جاندار تھی اوراس میں دیسی کشتی سے لے کر ایم ایم اے  تک کے ادوار کو دکھایاگیاتھا۔  اس ڈرامے میں  ایسی دنیا کی تصویر کشی  کی گئی ہے ،جس سے ہم زیادہ واقف نہیں ہیں۔ 

تاہم کہانی میں دلچسپ ٹوئسٹ انتقام اور محبت میں سے محبت کی جیت ہے۔  اکھاڑا انتقام کی ایک  ایسی کہانی ہے جو انسانی رشتوں اور جذبات کی پیچیدگیوں کو بیان کرتی ۔

  اکھاڑا میں ہر کردار نے اپنی اداکاری سے یہ ثابت کیا ہے انہیں اس ڈرامے کیلئے ہی چنا گیا ہے ، فیروز خان کا کردار ایک ایسے گھرانے سے ہے جو بچپن سے ہی اکھاڑے میں کشتی لڑتے ہیں جبکہ ان کا بڑا بھائی سلطان  اکھاڑے میں لڑتے ہوئے مر جاتا ہے کیونکہ  چودھری ریاست اس کو اپنے پہلوان کے ذریعے دھوکہ سے مروادیتا ہے اس طرح  حاکم علی کا پہلوان بیٹا سلطان جس کی شادی ایک روز قبل ہی ہوئی تھی وہ  اکھاڑے میں ہی موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔ حاکم علی  اکھاڑے کی مٹی کو ہاتھ لگا کر قسم اٹھاتا ہے کہ  یہ عزت وہ چودھری سے واپس لے گا۔

حاکم علی (وسیم عباس ) اپنے چھوٹے بیٹے، دل شیر (فیروز خان) سمیت ان کے گھر والے گاؤں چھوڑ کر شہر آجاتے ہیں، لیکن انتقام کی آگ فیروز خان کو سونے  نہیں دیتی اور وہ   ایم ایم اے  استاد کو ڈھونڈ نکالتا ہے ،جس کا کردار شمعون عباسی(استاد کاشف ) ادا کررہے ہیں اور اسی انتقام میں ہے فیروزخان اور سونیا حسین کی محبت کی کہانی ہے، جسے ناظرین کی جانب سے بے حد پسند کیا گیا۔

کہانی میں ٹوئسٹ آتا ہے ، انتقام کی جنگ جاری رہتی ہے۔ رستم ریاست علی جو ایم ایم اے چیمپئن اور چودھری کا بیٹا ہے اس پر یہ حقیقت کھلتی ہےکہ  زیادتی اس کے والد کی ہے اور اس نے دھوکے سے حاکم علی کے بیٹے سلطان کو ناصرف ہروایا بلکہ موت کے گھاٹ بھی اتار دیاتھا۔  رستم   حاکم پہلوان کی بیٹی کو دل دے بیٹھتا ہے۔ دل شیر کی بہن اور حاکم کی بیٹی یہ نہیں چاہتی کہ رنگ میں رستم کی موت ہوجائے۔  یونیورسٹی مقابلوں کے فائنل میں ایم ایم اے فائٹر چیمپئن  رستم ریاست علی کا مقابلہ دل شیر سے ہوتاہے اور پھر انتقام کی آگ کو محبت بجھادیتی ہے  اور جیت محبت کی ہوتی ہے۔ کلائمیکس میں دکھایاگیا ہےکہ وسیم عباس اپنے بیٹے دل شیر کا ہاتھ اٹھا کر سلطان سلطان کا نعرہ لگاتے ہیں ، دل شیر اپنے والد کو  پگڑی باندھتا ہے اس طرح انتقام اور محبت میں سے محبت جیت جاتی ہے۔


نوٹـ: یہ بلاگر کی ذاتی رائے ہے اس سے ہمارا متفق ہونا ضروری  نہیں ہے 



تعارف:حرااسلم بلاگر ہیں ،انہوں نے ماس کمیونیکشن کی تعلیم حاصل کررکھی ہے۔ ان کو مختلف سماجی موضوعات پر لکھنے کا شوق ہے،وہ مختلف ویب سائیٹس پر بلاگز لکھتی رہتی ہیں۔


Share:

No comments:

Post a Comment

Recent Posts