نوائے درویش ایسی ویب سائیٹ ہے جو آپ کومنفرد خبروں،سپورٹس،شوبز ، سیاست،مضامین،کالمز ،انٹرویوز اور نوائے درویش کے مضامین سے باخبر رکھے گی۔ اس کے علاوہ کچھ منفرد تصاویر جوآپ کی توجہ اپنی طرف لے جائیںگی۔ اس لئے باخبر رہنے کے لئے لاگ آن کریں نوائے درویش

ہم دیکھیں گے

 ہم دیکھیں گے



ایک نوجوان ہادی سیف نے اس تنظیم کا آغاز کیا ہے۔ ہمارے سجیلے جوان اور اقبال کے شاہین ظاہر محمود نے دعوت دی کہ مولانا ظفر علی ٹرسٹ کے آدیٹوریم میں تقریب ہے اور  عثمان امجد نے بھی شمولیت کرنا ہے اور کوئ افسانچہ بھی سنانا ہے  اور یہ بھی کہ آغا سلمان باقر بھی رونق افروز ہونگے تو جھٹ حامی بھری۔ بہت پروقار تقریب تھی  ، سمارٹ سا آڈیٹوریم تھا ، مکیف ( اےسی کو عربی میں کہتے ہیں )  اس حبس آلود موسم میں یخ بستہ کر رہا تھا ، ساؤنڈ سسٹم قابلِ رشک تھا ۔ نشستیں آرام دے رہی تھیں ، نشست کنندگان خوشگوار تھے۔ 

ظاہر محمود نے خوبصورت آغاز کیا  اور ہمیں بہت سے نوجوان دانش مندوں کے ساتھ ساتھ شہزاد نیر صاحب اور آغا سلمان باقر صاحب کی فکر انگیز گفتگو سننے کو ملی۔ فخر عباس صاحب نے محبوبانہ انداز میں اپنا کلام سنایا۔ انکی غزل ـ’’یہ جو لاہور سے محبت ہے  ‘‘ فرمائشِ کثیر پر سنی گئی اور سر دھنا گیااور سر شاری طاری ہوئی !

شہزاد نیر صاحب نے دل پارہ کر دینے والی نظمیں سنائیں۔ جی ایم شاہ  ( قلندری جوان  لگا مجھے ) نے اپنی’’نظام دینی ‘‘ گرام والی آواز میں   ایک نظم سنائی اور  میاں محمد بخش ؒ کا کلام سنایا اور دل کو گداز  کیا۔امر جالب صاحب نے حبیب جالب کی یادیں  تازہ کین۔  

آغا سلمان باقر صاحب نے اپنےسفرنامہ چولستان سے ایک اقتباس پڑھا  جو 2016 میں لکھا گیا تھا اور بہاولپور کے آج  سامنے آنے والے واقعات کی نشان دہی کرتا تھا۔ ( اسکو دانش وری و دور بینی  کہتے ہیں )

میں ایک افسانچہ سنایاعنوان تھا ’’ جستِ دل‘‘ اور موضوع تھا 14 اگست کی ہجرت اور آج کا نوجوان   

آخر میں یادگاری شیلڈ بھی عنایت فرمائی گئی ، تصاویر بھی بنیں ، چائی بھی پی گئی ، کیک بھی کھایا گیا اور مذید آخر میں آف دی ریکارڈ خوب گپ شپ ہوئی !!

شکریہ ظاہر محمود  اور  ہادی سیف


Share:

No comments:

Post a Comment

Recent Posts