"گول گپے والا آیا گول گپےلایا"۔۔۔۔کھٹی میٹھی چٹنی، مصالحوں سے بھرپور پانی پوری کے گوگل ڈوڈل پربھی چرچے"
گول گپے والا آیا گول گپےلایا" یہ تو ماضی کا ایسا گانا ہے جسے سن کر سب محظوظ ہوتے ہیں لیکن بات ہورہی ہے گول گپوں کی جن کوپانی پوری بھی کہاجاتا ہے۔ نام سن کر ہی منہ میں پانی بھرآتا ہے۔ ایسی چٹ پٹی اور لذیذ شے ہے جو کھاتا ہے بس کھاتا ہی جاتا ہے۔ اسی وجہ سے گوگل نے بھی اپنا ڈوڈل بنایا اور شائقین کی توجہ پائی۔بہت سے ممالک میں پانی پوری کو گول گپے بھی کہا جاتا ہے، یہ پاکستان، بنگلادیش اور بھارت سمیت جنوبی ایشیائی ممالک میں بہت شوق سے کھائے جاتے ہیں۔گول گپے ایک سٹریٹ فوڈ آئٹم ہے جو چنے اور آلو کے ساتھ کرسپی گول گپوں میں ڈال کر پیش کیے جاتے ہیں، گول گپے ہر دوسرے فرد کو پسند ہیں، لوگ بہت شوق سے کھاتے ہیں۔
گوگل کی طرف سے 12 جولائی کے دن گول گپے کا ڈوڈل بنایا گیا اور ساتھ ہی گول گپے کے دلچسپ اینی میٹڈ گیمز کو بھی
شیئر کیا گیا ہے جسے صارفین کی جانب سے بہت پسند کیاگیا۔ بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں 2015 میں ایک ریسٹورنٹ نے 51 قسم کے گول گپوں کے مختلف ذائقے پیش کر کے عالمی ریکارڈ بنایا تھا۔پانی پوری کو کئی ممالک میں ’گول گپے، پھچکا، پتاشے یا بتاشے بھی کہا جاتا ہے، یہ بھارت، پاکستان اور بنگلادیش سمیت جنوبی ایشیائی ممالک کا مشہور سٹریٹ فوڈ ہے۔’پانی پوری‘ آلو، چنے، مسالحے یا مرچوں سے بھرے کرسپی گول گپے ذائقہ دار پانی کے ساتھ پیش کیے جاتے ہیں۔
پاکستان اور بھارت کے ہر چھوٹے بڑے شہروں کے بازار، مرکزی شاہراہوں یا گلی کے کسی کونے میں پانی پوری اور گول گپے کی دکان میں بھیڑ دکھائی دیتی ہے، اور لوگ اسے شوق سے خرید کر کھاتے ہیں۔ہر عمر کے لوگ پانی پوری کھانے کے شوقین دکھائی دیتے ہیں جسے ذوق و شوق سے پسند کیا جاتا ہے کیونکہ یہ بے وقت کی بھوک کو فوراً مٹا دیتا ہے۔گول گپے کا سب سے دلچسپ نام گپ چپ ہے۔ یہ نام نیپال کے علاوہ انڈیا میں جنوبی جھارکھنڈ اور حیدر آباد میں لیا جاتا ہے۔ گول گپا جب کھانے کے لیے منہ میں ڈالا جاتا ہے تو اس کے ٹوٹنے اور منہ میں پانی بھر جانے پر’گپ چپ‘ جیسی آواز پیدا ہوتی ہے، اس لیےاس کا نام ہی یہ پڑا ۔
جب آپ کسی دکان سے پانی پوری خریدتے ہیں تو اسے بنانے کا طریقہ ہر جگہ مختلف ہوتا ہے، پوری کا سائز اتنا ہی پوتا ہے جتنا انگلی اور انگوٹھے کو ملا کر بیچ میں بننے والا دائرہ ہوتا ہے۔پانی پوری یعنی گول گپے کھانے کے لیے مہارت چاہیے ہوتی ہے، کچھ لوگ تو بھیڑ میں بھی شرمندگی محسوس کیے بغیر بڑا منہ کھول کر باآسانی کھا لیتے ہیں، لیکن کچھ لوگ اسے الگ تھلک کھانا پسند کرتے ہیں۔پانی پوری بھارت سمیت مختلف ممالک میں 12 مہینے یکساں پسند کیے جاتے ہیں لیکن ہر جگہ اس کا معیار مختلف ہوتا ہے۔
No comments:
Post a Comment