نوائے درویش ایسی ویب سائیٹ ہے جو آپ کومنفرد خبروں،سپورٹس،شوبز ، سیاست،مضامین،کالمز ،انٹرویوز اور نوائے درویش کے مضامین سے باخبر رکھے گی۔ اس کے علاوہ کچھ منفرد تصاویر جوآپ کی توجہ اپنی طرف لے جائیںگی۔ اس لئے باخبر رہنے کے لئے لاگ آن کریں نوائے درویش

تازہ ہوا کاجھونکا۔۔۔۔۔ آئی ایم ایف کاپاکستان کے لیے 3 ارب ڈالرز قرض پروگرام منظور

 


تازہ ہوا کاجھونکا۔۔۔۔۔  آئی ایم ایف کاپاکستان کے لیے 3 ارب ڈالرز قرض پروگرام منظور



ملک کی معیشت کے لیے تازہ ہوا کا جھونکےکی طرف اچھی خبریں سامنے آرہی ہیں ۔ اس کی تازہ مثال یہ ہے کہ  آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کا 3 ارب ڈالرز قرض پروگرام منظور کرلیا ہے۔متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالر موصول ہوئے اور  سعودی عرب کی جانب سے2ارب ڈالر کے ڈیپازٹس اسٹیٹ بینک کو موصول ہوگئے ہیں۔ آنے والے دنوں میں مزید اچھی خبریں آئیں گی۔اس وجہ سے ملک کی معیشت خاص طور پرڈالر کااتار چڑھائو اور سٹاک مارکیٹ سے اچھی خبریں آئیں گی۔ 

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کا 3 ارب ڈالرز قرض پروگرام منظور کرلیا۔آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے ساتھ اسٹینڈ بائے معاہدے کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد فوری طور پر ایک ارب 20 کروڑ ڈالرز کی قسط پاکستان کو جاری کردی جائے گی۔اعلامیے کے مطابق 1.8 ارب ڈالر نومبر اور فروری میں دوبارہ جائزوں کے بعد شیڈول کیے جائیں گے۔

آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کو طے شدہ پالیسیوں پر سختی سے کاربند رہنا ہوگا، پاکستان میں معاشی اصلاحاتی پروگرام معیشت کو فوری سہارا دینے کیلئے ہے، پروگرام سے پاکستان کومعیشت کو اندرونی اور بیرونی عدم توازن کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔


"آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کا سوچنا بھی زیادتی "


وزیر خزانہ اسحاق ڈار کاکہنا ہے کہ  پچھلی حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی قیمت ملک نے ادا کی کوشش ہے کہ موجودہ حکومت کی مدت پوری ہونے تک ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر 14 سے 15 ارب ڈالر کے درمیان ہوں۔سٹیٹ بینک کے پاس موجود ذخائر 9 سے 10 ارب ڈالر کے درمیان ہونے چاہئیں۔


" ایکسٹرنل فنانسنگ کا معاملہ"


وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کے مابین  ایکسٹرنل فنانسنگ کا معاملہ طے پایاتھا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق  آئی ایم ایف نے 8.2 ارب ڈالر کی فنانسنگ گیپ کا پلان تسلیم کیاتھا۔ جس کے تحت آئی ایم ایف سمیت عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے فنڈنگ حاصل کی جائے گی، اس کے علاوہ دوست ممالک  چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے بھی فنانسنگ حاصل کی جائے گی۔

وزارت خزانہ پلان کے مطابق رواں مالی سال چین سے 3.5 ارب ڈالر، سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر اور یو اے ای سے 1 ارب ڈالر، ایشیائی ترقیاتی بینک سے 50 کروڑ ڈالر اورعالمی بینک سے بھی 50 کروڑ ڈالر حاصل کئے جائیں گے۔ جبکہ عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدے کے تحت  3 ارب ڈالرملیں گے۔


" پاکستان کی معاشی کارکردگی  رپورٹ "



آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی کارکردگی سے متعلق رپورٹ جاری کر دی  جس کے مطابق سال 24-2023 میں معاشی شرح نمو 2.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال پاکستان کی معاشی کارکردگی منفی 0.5 فیصد رہی، حکومت نے گزشتہ سال جی ڈی پی گروتھ 0.3 فیصد مثبت رہنے کا دعویٰ کیا تھا۔

آئی ایم ایف کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ سال 2024 میں بے روزگاری ساڑھے 8 فیصد سے کم ہو کر 8 فیصد پر آ جائے گی جبکہ اس سال اوسط مہنگائی 29.6 فیصد سے کم ہو کر 25.9 فیصد پر آنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔آئی ایم ایف کے مطابق اس سال مالی خسارہ معمولی کمی سے ساڑھے 7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق پرائمری سرپلس جی ڈی پی کا 0.4 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا ہے، پاکستان کے ذمہ قرضوں کا حجم 81.8 فیصد سے کم ہو کر 74.9 فیصد پر آجائے گا۔

 

"حکومت اور آئی ایم ایف میں معاہدہ"


حکومت اور آئی ایم ایف کے مابین سٹاف لیول معاہدہ بالآخر 30 جون کو طے پاگیا تھا۔وزیراعظم میاں شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جدوجہد اور متعلقہ اداروں و افراد سے مسلسل ملاقاتوں کے نتیجے میں کل 3 ارب ڈالر کے سٹینڈ بائی انتظامات کے بعد سٹاف کی سطح کا معاہدہ ہوا تھا جس کی آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے 12 جولائی کو اپنے اجلاس میں حتمی منظوری دی۔

مذکورہ منظوری کے بعد ادائیگیوں کے توازن کے شدید بحران اور گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کی وجہ سے مشکلات کے شکار پاکستان کو کچھ مہلت مل جائے گی۔9 ماہ  پر محیط 3 ارب ڈالر کی فنڈنگ پاکستان کے لیے توقع سے زیادہ ہے کیوں کہ پاکسستان سنہ 2019 میں طے پانے والے 6.5 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج سے بقیہ ڈھائی ارب ڈالر کے اجرا کا انتظار کر رہا تھا جس کی میعاد  30 جون کو ختم ہوگئی تھی تاہم اس کے بعد سٹاف لیول معاہدہ ہوا تھا جو ملک کی موجودہ معاشی صورتحال میں ایک معجزے کی حیثیت رکھتا تھا۔سٹاف لیول معاہدے کے وقت آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ 9 ماہ کا سٹینڈ بائی معاہدہ طے پایاتھا۔ 


"وقت کی آزمائش میں پڑنے والے دوست اور برادر ملک کے طور پر متحدہ عرب امارات ہمیشہ پاکستان کی حمایت کے لیے آگے آیا:وزیراعظم شہباز شریف


وزیراعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ  سٹیٹ بینک آف پاکستان میں 1 ارب ڈالر جمع کروانے پر متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زاید کا مشکور ہوں۔ وقت کی آزمائش میں پڑنے والے دوست اور برادر ملک کے طور پر متحدہ عرب امارات ہمیشہ پاکستان کی حمایت کے لیے آگے آیا ہے۔ ہم امداد کے بعد معیشت کو مستحکم کرنے کی کوششوں کے لیے اہم سمجھتے ہیں۔


سعودی عرب سے دو ارب ڈالر موصول


گذشتہ روز وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے2ارب ڈالر کے ڈیپازٹس سٹیٹ بینک کو موصول ہوگئے ہیں۔ آنے والے دنوں میں مزید اچھی خبریں آئیں گی، پاکستان میں معاشی استحکام آچکاہے، اب ہمیں پائیدارمعاشی نموکے سفر کوآگے لیکر جانا ہے۔


Share:

No comments:

Post a Comment

Recent Posts