انجان زندگی
زندگی کے پیچ و خم اور مشکل راستے کچھ ایسے حالات پیدا کر دیتے ہیں کہ انسانوں کے لیے زندگی انجان بن جاتی ہے اور حیات کو لاحق معاملات اپنی سنگینی کا ادراک کرواتے ہیں۔ موجودہ دور میں دنیا میں بسنے والے تمام معاشرے ایک انجان زندگی کے غلام بن چکے ہیں انسانی زندگی کو جدید ٹیکنالوجی نے جہاں ایک طرف بہت جدت عطا کی ہے وہیں دوسری طرف تیزی سے تبدیل ہوتی ہوئی دنیا نے بیماریوں کی شکل میں حملہ آور ہو کر انسانی جسم کے بنیادی ڈھانچے کو شدید متاثر کیا ہے۔ گزشتہ 30 سال سے پروسیسٹ فوڈ کی شکل میں انسانی زندگی کو لاحق خطرات میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے اور گزشتہ 60 سال میں دنیا میں آنے والی بیماریوں کا تعلق بنیادی طور پر ان دو نظاموں کے ساتھ ہے۔
1۔ نظام دوران خون: پروسیسٹ فوڈ سب کو اچھا لگتا ہے لیکن ان غذاؤں کی وجہ سے انسانی جسم میں دوران خون کا نظام شدید متاثر ہوا ہے جس کی وجہ سے آج مختلف قسم کی بیماریاں جیسے جگر کے امراض کینسر دل کے امراض ،خون کا گاڑھا پن اور انسانی جسم میں موجود لاکھوں خلیات کو گلو کوز نہ ملنے کی بیماریاںقابل ذکر ہیں۔
3۔ نظام انہضام : پروسیسٹ فوڈ براہ راست ہمارے اس سسٹم کو متاثر کر رہے ہیں یہ غذائیں نہ تو صحیح طریقے سے جزو بدن بنتی ہیں اور نہ ہی جسم کی مرمت کے افعال میں شامل ہو سکتی ہیں۔ ہمارے جسم میں موجود چھوٹی چھوٹی باریک نالیاں غذا کو اس شکل میں ہینڈل نہیں کر سکتیں اور یہ مواد ان چھوٹی چھوٹی خون کی نالیوں میں جمنا شروع ہو جاتا ہے جس سے انسان کا اینڈو کرائن سسٹم متاثر ہوتا ہے جس سے انسانی جسم میں خون میں گلوکوز کو استعمال کرنے کی صلاحیت کم ہونا شروع ہوجاتی ہے اور یہی گلوکوز جب جگر میں پہنچتا ہے تو فیٹس کی شکل اختیار کر لیتا ہے اور جگر اور لبلبے کو متاثر کرتا ہے جس کی وجہ سے میں لبلبے کی انسولین بنانے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے ۔
اہم بات یہ ہے کہ وقت کے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے درج ذیل احتیاط کی ضرورت ہے۔
1۔ 30 سال کے بعد دنیا میں بسنے والے انسانوں کو اپنی صحت کی طرف خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے اور ایسی غذاؤں کے استعمال کی ضرورت ہونی چاہیے جو انسانی نظام انہضام اور دوران خون کو متاثر نہ کر سکیں۔
2۔ وقت کے پہیے نے ہائی برائڈ خوراک کی شکل میں جہاں ایک طرف غذائی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وہیں دوسری طرف غذا میں ناقص تبدیلیوں نے انسانی زندگی کو بیماریوں کی آماجگاہ بنا دیا ہے
موجودہ غذائی صورت حال کی وجہ سے جنگلوں میں رہنے والے جانور قدرتی غذاؤں اور ماحول کی وجہ سے موجودہ دور کے تہذیب یافتہ انسان سے زیادہ صحت مند ہیں۔ گزشتہ 75 سالوں سے پاکستان کو جس مصیبت کا سامنا ہے من حیث القوم ہم اپنے بجٹ تو درست نہیں کر سکے جس کے براہ راست اثرات ہماری سلامتی پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔ ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ پاکستان کے لیے عالمی منڈی میں ڈالر بہتر ہے یا بارٹر سسٹم اللہ پاکستان کا حامی و ناصر ہو ۔آمین۔
No comments:
Post a Comment