محکمہ صحت پنجاب بھر میں’’جدید ڈیجیٹل ہیلتھ سسٹم‘‘قائم کرے گا
ڈیجیٹل ہیلتھ سروس 60 سال سے زائد عمر کے مریضوں کے لیے زیادہ مفید ثابت ہوگی، محکمہ صحت اور ٹیلی کام فائونڈیشن میں پنجاب میںمفاہمتی یاداشت پر دستخط
اس سسٹم کے تحت بنیادی مراکز صحت اور تحصیل ہسپتالوں میں مریضوں کا رش کم ہو گا، ڈاکٹر جمال ناصر
راولپنڈی(رپورٹ:شاہدہ بٹ)وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر کی زیر نگرانی محکمہ صحت پنجاب اور ٹیلی کام فائونڈیشن کے درمیان پنجاب میں ڈیجیٹل ہیلتھ سسٹم کے حوالے سے مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہوئے۔ اس موقع پر جی ایم ٹیلی کام فائونڈیشن عاطفہ احسان، سی ای او ہیلتھ راولپنڈی ڈاکٹر انصر اسحاق، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر راولپنڈی ڈاکٹر احسان غنی، ڈائریکٹر فلمز اینڈ پبلیکیشنز حامد جاوید اعوان اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے وژن کے مطابق محکمہ صحت پنجاب کیلئے’’ جدید ڈیجیٹل ہیلتھ سسٹم‘‘ کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جس سے ابتدائی طور پر بنیادی مراکز صحت اور تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں مریضوں کا رش کم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظام راولپنڈی سے شروع ہو گا اور ڈیجیٹل ہیلتھ سروس 60 سال سے زائد عمر کے مریضوں کے لیے زیادہ مفید ثابت ہوگی۔
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا اس سسٹم کے تحت مریضوں کو سمارٹ بیلٹ، گھڑیاں اور موبائل ایپس فراہم کی جائیں گی جن سے اُن کی صحت کی اُن کے گھروں میں ہمہ وقت مانیٹرنگ کی جائے گی اور کسی ایمرجنسی کی صورت میں یہ سسٹم خودکار نظام کے تحت متحرک ہو گا اور مریض کے گھر کی دہلیز پر ایمبولینس سروس پہنچے گی اور مریض کو ہسپتال پہنچایا جائے گا۔ اس نظام کے تحت زیادہ بیمار مریضوں کو ڈیجیٹل بیڈز بھی فراہم کئے جائیں گے جس کی مدد سے اُ ن کی صحت کی مسلسل نگرانی کی جائے گی۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر پہلے مرحلہ میں دو بنیادی مراکز صحت میں مریضوں کا ڈیٹا ڈیجیٹلائز کیا جائے گا اور اُن کو اس نظام سے منسلک کیا جائے گا جبکہ بتدریج اس نظام کو پورے پنجاب تک وسعت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت قلیل مدت کیلئے آئی ہے مگر اس مختصر مدت میں ایسا نظام بنانا چاہتے ہیں جو وقت کے ساتھ مستحکم اور بہتر ہوگا۔ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ ڈیجیٹل ہیلتھ سروس حکومت پنجاب کا صحت کے حوالے سے انقلابی اقدام ہے اور ڈیجیٹل ہیلتھ سروس کے ساتھ ایمرجنسی ایمبولینس سروس کو بھی منسلک کیا جائے گا۔
No comments:
Post a Comment