نوائے درویش ایسی ویب سائیٹ ہے جو آپ کومنفرد خبروں،سپورٹس،شوبز ، سیاست،مضامین،کالمز ،انٹرویوز اور نوائے درویش کے مضامین سے باخبر رکھے گی۔ اس کے علاوہ کچھ منفرد تصاویر جوآپ کی توجہ اپنی طرف لے جائیںگی۔ اس لئے باخبر رہنے کے لئے لاگ آن کریں نوائے درویش

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ۔۔۔۔عدالتی اصلاحات کابل دوبارہ منظور۔۔۔۔اب آگے کیا ہوگا؟

 پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ۔۔۔۔عدالتی اصلاحات کابل دوبارہ منظور۔۔۔۔اب آگے کیا ہوگا؟



 پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل دوبارہ منظور کر لیا گیا۔ پی ٹی آئی ارکان نے بل کیخلاف نعرے بازی کی۔مشترکہ اجلاس شروع ہوتے ہوئے ہی تحریک انصاف اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کر لیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیں۔

وفاقی وزیر قانون کی تقریر کے دوران تحریک انصاف کے سینیٹرز نے عدلیہ پر حملہ نامنظور، الیکشن کراؤ ملک بچاؤ اور امپورٹڈ حکومت نا منظور کے نعرے لگائے، سپیکر انہیں خاموش کرواتے رہے۔

 بل منظوری کے بعد دوبارہ صدر مملکت کو دستخط کے لیے بھیجا جائے گا۔عدالتی اصلاحات سے متعلق عدالت عظمی پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کی دونوں ایوانوں نے منظوری دی تھی، دونوں معزز ایوان میں بل پر ڈیبیٹ کی گئی، بل صدر مملکت کو بھیجا گیا تھا، صدر مملکت نے بل میسج کے ساتھ واپس بھیجا ہے۔

وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ آج اپوزیشن اراکین کم علمی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، صدر مملکت نے پارلیمان کی لا میکنگ پر منفی کمنٹ کیا، صدر مملکت کو ایسی زبان استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔اعظم نذیر تارڑ نے سپیکر اسمبلی کو کہا کہ اگر کوئی ترامیم آئی ہے تو ان کو دیکھ لیا جائے، قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے، عدالتی نظام میں مزید شفافیت چاہتے ہیں۔

ن لیگ کی شزہ فاطمہ کی جانب سے بل میں ترمیم کی گئی، جس کے مطابق قانون کی منظوری کے بعد ججز کمیٹی کا پہلا اجلاس قوائد و ضوابط طے کرنے کے لیے بلایا جائے گا، ترمیم کے مطابق قوائد کی تشکیل تک ججز کمیٹی کا اجلاس چیف جسٹس یا کوئی بھی کمیٹی ممبر طلب کر سکے گا۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا صدر مملکت نے اپنے خط میں سوالات اٹھائے ہیں، صدر نے جو سوالات اٹھائے ہیں وہ نامناسب ہیں، صدر کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ریاست کے سربراہ کے طور پر کام کریں۔ اپنی جماعت کے کارکن کے طور پر کام نہ کریں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا صدر تعصب کی عینک اتار کر بل کو پڑھ لیتے، سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد کا تعین بھی ایکٹ آف پارلیمنٹ سے ہی ہوتا ہے، سپریم کورٹ کے اندر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں، آئین پاکستان کے تحت قانون ساز ایوان پارلیمنٹ ہے۔

صدر مملکت عارف علوی نے عدالتی اصلاحات کا بل نظر ثانی کے لئے پارلیمنٹ کو واپس بھجوادیا تھا۔صدر مملکت عارف علوی نے عدالتی اصلاحات بل 2023  آرٹیکل 75 کے تحت بل نظر ثانی کیلئے پارلیمنٹ کو واپس بھیجوا یا تھا۔صدر مملکت عارف علوی کاکہنا تھاکہ  بادی النظر یہ بل پارلیمنٹ کے اختیا ر سے باہر ہے۔ان کاکہنا تھا آرٹیکل 75 کے تحت بل واپس بھجوایا ہے۔ آرٹیکل 67 اور آرٹیکل 191 دونوں اداروںکو اختیارمیں مداخلت سے منع کرتے ہیں۔بل کے کچھ پہلوئوںپرغور کرنے کی مناسب ضرورت ہے۔

ان کامزید کہنا تھاکہ بل دوبارہ غور کرنے  کے لئے واپس کرنا مناسب ہے

واضح رہے کہ  سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے تحت سو موٹو نوٹس لینے کا اختیار اب اعلیٰ عدلیہ کے 3 سینئر ترین ججز کے پاس ہو گا۔ بل کے تحت چیف جسٹس کا ازخود نوٹس کا اختیار محدود ہوگا۔بینچوں کی تشکیل اور از خود نوٹس کا فیصلہ ایک کمیٹی کرے گی جس میں چیف جسٹس اور دو سینئر ترین ججز ہوں گے۔


ایک ہی دن انتخابات کرانے کی قرارداد منظور


پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ نے ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کرائے جانے کی قرارداد منظور کر لی ہے۔سینیٹ میں پیر کو تمام اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی دن کرانے کی قرارداد سینیٹر طاہر بزنجو نے پیش کی۔سینیٹر طاہر بزنجو کی جانب سے پیش کی جانے والی اس قرارداد کے مطابق ’معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے۔

قرارداد کے مطابق ’آئین کے تحت تمام اسمبلیوں کے انتخابات، نگران سیٹ اپ میں  اکھٹے ہوں۔ پنجاب میں علیحدہ روز پر انتخابات، عام انتخابات کے نتائج کو متاثر کرے گا۔

سینیٹ سے منظور ہونے والی قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ’اس سے وفاق میں چھوٹے صوبوں کا کرداد متاثر ہو گا۔ قومی اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات ایک روز کرائے جائیں۔



Share:

1 comment:

Recent Posts