نوائے درویش ایسی ویب سائیٹ ہے جو آپ کومنفرد خبروں،سپورٹس،شوبز ، سیاست،مضامین،کالمز ،انٹرویوز اور نوائے درویش کے مضامین سے باخبر رکھے گی۔ اس کے علاوہ کچھ منفرد تصاویر جوآپ کی توجہ اپنی طرف لے جائیںگی۔ اس لئے باخبر رہنے کے لئے لاگ آن کریں نوائے درویش

زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی۔۔۔امیدوں کا مـحور دوست ممالک

 زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی۔۔۔امیدوں کا مـحور دوست ممالک



سٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 31 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 3 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کم ہو کر 4 ارب 20 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

 مرکزی بینک کے مطابق ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر بھی 5 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کمی کے بعد 9 ارب 76 کروڑ ڈالر کی سطح پر آ گئے ہیں جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس ذخائر میں 2 کروڑ ڈالر گر کر 5 ارب 56کروڑ ڈالر ریکارڈ کیے گئے۔مرکزی بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر 17 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے میں سال کی بُلند سطح 4 ارب 59 کروڑ ڈالر پر پہنچنے کے بعد 35 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا بڑا انخلا دیکھا گیا، جس کے بعد یہ 4 ارب 24 کروڑ ڈالر رہ گئے تھے۔

مرکزی بینک کے پاس اپریل 2022 میں 10 ارب 50 کروڑ ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر تھے جب ملک میں بدترین سیاسی عدم استحکام کی صورتحال پیدا ہوئی ۔گزشتہ برس اپریل میںپی ڈی ایم کی حکومت قائم ہونے کے بعد سے اب تک ڈالر کی قدر میں 101 روپے کا اضافہ ہو چکا ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی کا سلسلہ جاری رہا۔اسحاق ڈار کے ستمبر 2022 میں وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ڈالر 54 روپے مہنگا ہو چکا ہے۔

قرض بحالی پروگرام کےلیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے شرائط کے پیش نظر دوست ملکوں سے 3 ارب ڈالر کی فنانسنگ میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق سعودی عرب نے دو ارب ڈالرکی فنڈنگ کا گرین سگنل  دیاہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف شرح سود میں مہنگائی کے حساب سے مزید اضافہ کے مطالبے پر قائم ہے جبکہ سالانہ 900 ارب روپے کی سبسڈی پر تاحال اعتراض ہے۔ آئی ایم ایف پٹرولیم لیوی کی مد میں 850 ارب روپے جمع کرنے کے مطالبے پر قائم ہے۔

وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے آئی ایم ایف پٹرول اور ڈیزل کی امپورٹ کم کرنے کا مطالبہ کررہا ہے، آئی ایم ایف نےپٹرولیم لیوی اورٹیکسز کا شارٹ فال پورا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے فنڈنگ کے بعد بھی پاکستان کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے سٹاف لیول معاہدے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ذرائع وزارت خزانہ کا بتانا ہے کہ سعودی عرب نے 2 ارب ڈالر فنڈنگ کرنے کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے جبکہ پاکستان کو 3 ارب ڈالر فنڈنگ کی ضرورت ہے۔

وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کاکہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے عندیا دیا ہے کہ سعودی عرب نے ان سے رابطہ کر کے کہا ہے کہ ان کا پاکستان کو رقم دینے کا ارادہ ہے۔ہمیں یہ عندیا ملا ہے کہ ان کا رقم دینے کا ارادہ ہے تو وہ معاملہ آگے بڑھ گیا ہے۔وزیر مملکت نے کہا کہ متحدہ عرب امارات سے بات چیت چل رہی ہے۔

گزشتہ ہفتے ایک پارلیمانی خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا تھا آئی ایم ایف بیل آؤٹ فنڈز کے اجرا سے قبل دوست ممالک سے بیرونی فنانسنگ کے وعدے پورے کرنا چاہتا ہے۔بین الاقوامی قرض دہندہ نومبر سے شروع ہونے والی 1.1 ارب ڈالر کی فنڈنگ کے دوبارہ آغاز کرنے کے لیے فروری کے اوائل سے پاکستان سے ساتھ بات چیت کر رہا ہے جہاں یہ قسط 2019 میں طے پانے والے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا حصہ ہے۔سٹیٹ بینک کے ذخائر کم ترین سطح پر آ گئے ہیں جس سے چار ہفتوں کی درآمدات کے لیے رقم باقی رہ گئی ہے۔آئی ایم ایف کی قسط پاکستان کے لیے اہم ہے کیونکہ یہ دیگر بیرونی مالیاتی راستے بھی کھول دے گا۔




Share:

1 comment:

  1. فراڈیوں اور چوروں کی حکومت ہے ۔۔۔ ان سے معاشی حالات اچھے ہونے کی امید رکھنا بے وقوفی ہے

    ReplyDelete

Recent Posts