نوائے درویش ایسی ویب سائیٹ ہے جو آپ کومنفرد خبروں،سپورٹس،شوبز ، سیاست،مضامین،کالمز ،انٹرویوز اور نوائے درویش کے مضامین سے باخبر رکھے گی۔ اس کے علاوہ کچھ منفرد تصاویر جوآپ کی توجہ اپنی طرف لے جائیںگی۔ اس لئے باخبر رہنے کے لئے لاگ آن کریں نوائے درویش

ڈالر پر سے کیپ کا خاتمہ ہوااورپھر۔۔۔ڈالر کی اونچی اڑان جاری۔۔۔معیشت کی صورتـحال کیا ہے؟


ڈالر پر سے کیپ کا خاتمہ ہوااورپھر۔۔۔ڈالر کی اونچی اڑان جاری۔۔۔معیشت کی صورتـحال کیا ہے؟



ملک میں معاشی صورتحال میں اتار چڑھائو جاری ہے۔ امریکی کرنسی ڈالر پر سے کیپ کاخاتمہ ہوااوراس کے بعد ڈالر کی پرواز رکنے کا نام نہیںلے رہی اور نجانے یہ کہاں جاکے رکے گا اس بارے میں کچھ بھی نہیںکہاجاسکتا۔ آئی ایم سے مذاکرات ہورہے ہیں اور کڑی شرائط کی تیاری ہورہی ہے۔ تاہم ابھی اس کے بارے میں بات کرنا قبل از وقت ہے۔تاہم حقیقت تو یہ ہے کہ انٹربینک میں ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔ انٹربینک میں ڈالر 276 روپے58 پیسے پرٹریڈ کررہا ہے ۔ اس وجہ سے سٹاک مارکیٹ پر بھی اثرات ہورہے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی کے بعد ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کی جانب سے ڈالر کی قیمتوں کو مستحکم رکھا گیا تھا جبکہ حکومت کی جانب سے بھی انٹربینک ریٹ کو مستحکم رکھا جا رہا تھا تاکہ مارکیٹ میں افراتفری کی صورتحال پر قابو رکھا جا سکے۔ اس کا مقصد ڈالر کی بلیک مارکیٹ، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں موجود ڈالر کی قیمتوں میں فرق کو ختم کرنا تھا۔یہ کیپ حکومت اور ملک کے مفاد میں لگایا گیا تھا لیکن صورتحال اس کے برعکس ہوئی۔

 ایکس چینج کمپنیز نے گورنر سٹیٹ بینک سے مشاورت کے بعد ڈالر پر ’’کیپ‘‘ ہٹانے کا متفقہ فیصلہ کیا تھا۔ یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے مبینہ طور پر ایکس چینج کمپنیز کو ڈالر ’’فری فلوٹ‘‘ کرنے کے گرین سگنل ملنے کے بعد کیا گیا تھا۔ماہرین کے مطابق قرض بحالی پروگرام کے لیے ڈالر کو فری فلوٹ کرنا آئی ایم ایف کی لازمی شرط ہے، اس فیصلے پر عمل درآمد سے ڈالر کی قدر اگرچہ بڑھ جائے گی مگر بلیک مارکیٹ کا خاتمہ ہوگا اور ڈالر کی ترسیلات ہنڈی حوالے کے بجائے بینکنگ چینل اور اوپن مارکیٹ سے ہوں گی۔

ڈالر کی قدر میں اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب پاکستان کو ایک معاشی بحران کا سامنا ہے ۔ دوسری طرف حکومت اس بحران سے نمٹنے کے لیےآ ئی ایم ایف کی جانب دیکھ رہی ہے۔انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کا ریٹ بڑھنے کو کسی درست سمت میں قدم تصور نہیں کیا جا سکتا ۔ایک بار آئی ایم ایف کا نائنتھ ریویو مکمل ہو جائے تو ایک اعشاریہ دو ارب ڈالر کا قرضہ ریلیز ہونے کی توقع ہے۔یہ رقم تو بہت زیادہ نہیں ہے لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ کامیابی سے ریویو مکمل ہونے کے بعد باقی جگہوں سے جن میں دوست ممالک شامل ہیں سے پیسے آنا شروع ہو جائیں گے۔

پاکستان کی معیشت کی بات کریں تو اس صورتحـال میں امپورٹر پر دباؤ آتا ہے۔ پہلے ہی امپورٹ پر کافی پابندیاں ہیں۔ انتظامی کنٹرول کے ساتھ ساتھ روپے کی قدر میں کمی سے بنیادی اشیا کی درآمد بھی مشکل ہو جائے گی۔جتنی بھی اشیا امپورٹ ہوتی ہیں،یہ سب ڈالر میں امپورٹ ہوتی ہیں ۔ایل سیز کی صورتحال سب کے سامنے ہے۔اب منی بجٹ اور نئے ٹیکسز کی بھی توقع کی جارہی ہے۔آئی ایم کے نائنتھ ریویو کو کامیاب کروانے کے لیے حکومت کو جو فیصلے لینا ہیں، وہ لینے پڑیں گے۔تاہم سچ تو یہ ہے کہ اس سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔پا کستان میں اس وقت افراط زر27.6 فی صدہے جو1975 کے بعدتاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔ اس وجہ سے ہر چیز مہنگی ہورہی ہے۔تاہم اس حقیقت سے انکار نہیں کیاجاسکتا کہ ڈالر کی اڑان کابوجھ عام آدمی کواٹھانا پڑے گا۔




نوٹ ـ: یہ بلاگر کی ذاتی رائے ہے اس سے ہمارا متفق ہونا ضروری  نہیں ہے 



 محمد نویداسلم سینئرصحافی ہیں ،روزنامہ خبریں،نیا اخبار، صحافت ،دوپہر، روزنامہ وقت (جنگ گروپ ) کے ساتھ وابستہ رہے۔ نوائے درویش سمیت مختلف ویب سائیٹس کے لئے بلاگنگ کررہے ہیں،حالات حاضرہ ،شوبز،سپورٹس سمیت دیگر امور پرگہری نظر رکھتے ہیں۔




Share:

No comments:

Post a Comment

Recent Posts