نوائے درویش ایسی ویب سائیٹ ہے جو آپ کومنفرد خبروں،سپورٹس،شوبز ، سیاست،مضامین،کالمز ،انٹرویوز اور نوائے درویش کے مضامین سے باخبر رکھے گی۔ اس کے علاوہ کچھ منفرد تصاویر جوآپ کی توجہ اپنی طرف لے جائیںگی۔ اس لئے باخبر رہنے کے لئے لاگ آن کریں نوائے درویش

مریم نواز ان ایکشن۔۔۔ن لیگ کی کمان سنبھال لی۔۔۔پی ٹی آئی نے بھی لائحہ عمل طے کرلیا؟

 مریم نواز ان ایکشن۔۔۔ن لیگ کی کمان سنبھال لی۔۔۔پی ٹی آئی نے بھی لائحہ عمل طے کرلیا؟



ملک میں ہر طرف انتخابات کی گونج سنائی دے رہی ہے، ہر کوئی یہ جاننا چاہتا ہے کہ پنجاب اور کے پی میں ا نتخابات کب ہوںگے؟ ہوں گے بھی یا بھی نگران سیٹ اپ ہی طویل ہوگا؟،نگران سیٹ اپ میںتوسیع کی بات بھی کی جارہی ہیں لیکن دوسری طرف سیاسی جماعتیں متحرک ہوگئی ہیںاور انتخابات کی تیاری شروع کردی ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں نے بلدیاتی اور قومی انتخابات کے لئے لائحہ عمل تیار کرلیا ہے۔

 ن لیگی رہنما مریم کی سربراہی میں ملک گیر تنظیمی دوروںکا شیڈول جاری کردیاگیا ہے۔ وہ ملک گیر مہم چلانے کاارادہ رکھتی ہیں۔مریم نواز نے پارٹی کی کمان سنبھال لی ہے۔ ان کے بارے میں کہاجاتا ہے کہ وہ جارحانہ مزاج کی حامل ہیںاسی وجہ سے ان کو انتخابات  میں لوگوں کی توجہ پارٹی کی طرف مبذول کرانے اور پارٹی قائد میاں نواز شریف کی محبت کوجگانے کے لئے اتار اگیا ہے۔ن لیگی رہنما میاں نواز شریف کے وطن واپسی کی باتیں کی جارہی ہیں لیکن ابھی تک اس حوالے سے کوئی واضح تاریخ نہیںدی گئی ہے۔تاہم مریم نواز کی وطن واپسی پر جس طرح ان کا بھرپور استقبال کیاگیا۔ اگر یہ کہاجائے کہ یہ ایک کامیاب شو تھا تو کوئی دورائے نہیںہے۔

لاہور پہنچنے پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف عنقریب پاکستان آئیں گے،جب تک قوم کو مشکلات سے نہیں نکالیں گے آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔ تین بار ملک کو مشکل سے نکالنے والا نواز شریف ترقی کا پہیہ دوبارہ رواں کرے گا۔

اپنی تقریر کے دوران مریم نواز نے یکم فروری سے ہر ضلعے کا دورہ کرنے کا اعلان بھی کیا اور اس کے لئے بھرپور منصوبہ بندی کی ہوئی ہے۔مریم نواز کابطور پارٹی کی چیف آرگنائزر کارکنوں اور پارٹی سے پہلا سامنا تھا۔ ان کےبھرپور استقبال سے یہ پیغام دیاہے کہ  مریم نواز قائدانہ صلاحیتیں رکھتی ہیں۔

پی ٹی آئی نے بھی انتخابات کے حوالے سے باقاعدہ منصوبہ بندی کرلی ہے اور لائحہ عمل طے کیا ہوا ہے۔پی ٹی آئی کی انتخابی ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے جلد پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابی امیدواروں کو فانئل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پرتمام ڈویژن کے کوآرڈینیٹرز سے ملاقاتیں شروع کردی ہیں۔پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ہر ڈویژن کے کوآرڈینیٹرز سے امیدواروں کی ابتدائی فہرستیں لینا شروع کردی ہیں تاکہ امیدواروں کا انتخاب کیاجاسکے۔ تاہم حلقے سے شارٹ لسٹ کیے گئے امیدواروں کا انٹرویو عمران خان خود کریں گے۔پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے33 حلقوں میں تنہا ہی اترنے کااعلان کیا ہے ۔تاہم آنے والا وقت ان کی اگلی حکمت عملی کومزید واضح کرے گا۔

گزشتہ سال 17 جولائی کو عمران خان قومی اسمبلی 7 نشستوں پر الیکشن لڑا تھا اور ایک نشست پر ہار گئے تھے۔عمران خان ایک بار پھر یہ تجربہ کرنے جارہے ہیں کہ عام عوام ان کے ساتھ ہے یا پھر پی ڈی ایم کی اتحادی حکمران جماعت کے ساتھ۔ تاہم فیصلہ تو آنے والا وقت ہی کرے گا کہ عمران خان اب بھی مقبول لیڈر ہیں یا عام عوام میںاپنی مقبولیت کھو چکے ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات کی تاریخ کیلئے گورنرز کو دوبارہ خط لکھ دیاہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی 14 جنوری کو تحلیل ہوئی، تاحال الیکشن کی تاریخ نہیں دی گئی، خیبرپختونخوا اسمبلی 18 جنوری کو تحلیل ہوئی مگر ابھی تک گورنر خیبر پی کے کی جانب سے الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔الیکشن کمیشن نے خط میں مزید کہا کہ آرٹیکل 105 کے تحت تحلیل کی صورت میں گورنر کا الیکشن کی تاریخ دینا ضروری ہے جبکہ اسمبلی تحلیل ہونے کے 90 روز کے اندر الیکشن کرانا آئینی ذمہ داری ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن 24 جنوری کو دونوں گورنرز کو خط لکھ چکا ہے مگر تاحال الیکشن کمیشن کو جواب موصول نہیں ہوا۔

کس سیاسی جماعت کی پالیسی کامیاب ہوگی، کونسی جماعت زیادہ مقبول ہے، اس کا پتہ تو الیکشن سے ہی ہوگا۔ اس لئے کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہے اور نتائج کے لئے انتظار کرنا پڑے گا۔



نوٹ ـ: یہ بلاگر کی ذاتی رائے ہے اس سے ہمارا متفق ہونا ضروری  نہیں ہے 


 محمد نویداسلم سینئرصحافی ہیں ،روزنامہ خبریں،نیا اخبار،صحافت ،دوپہر، روزنامہ وقت (جنگ گروپ ) کے ساتھ وابستہ رہے۔ نوائے درویش سمیت مختلف ویب سائیٹس کے لئے بلاگنگ کررہے ہیں،حالات حاضرہ ،شوبز،سپورٹس سمیت دیگر امور پرگہری نظر رکھتے ہیں۔




Share:

1 comment:

Recent Posts