نوائے درویش ایسی ویب سائیٹ ہے جو آپ کومنفرد خبروں،سپورٹس،شوبز ، سیاست،مضامین،کالمز ،انٹرویوز اور نوائے درویش کے مضامین سے باخبر رکھے گی۔ اس کے علاوہ کچھ منفرد تصاویر جوآپ کی توجہ اپنی طرف لے جائیںگی۔ اس لئے باخبر رہنے کے لئے لاگ آن کریں نوائے درویش

پاک نیوزی لینڈ دوسرا ٹیسٹ میچ۔۔۔۔۔۔ سرفراز نے ناقدین کوچپ کرادیا

پاک نیوزی لینڈ دوسرا ٹیسٹ میچ۔۔۔۔۔۔ سرفراز نے ناقدین کوچپ کرادیا




سرفراز نے ’’دھوکہ‘‘ نہیں دیا،ناقدین کو چپ کرادیا،شانداراننگز کی بدولت کونسا اعزاز اپنے نام کیا؟۔

پاکستانی کرکٹر سرفراز احمدکی چار سال بعد ٹیم میںواپسی ہوئی،ان کی محنت نے یہ ثابت کیا کہ ان کی سلیکشن صحیح ہوئی۔انہوںنے نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلتے ہوئے دوسرے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں 118 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور نیوزی لینڈ کے بائولروں کے آگے ڈٹ گئے ۔ ان کاساتھ ٹیل اینڈرز نے بھی دیا اور آئوٹ ہونے کے بعد میچ کو بالآخر ڈراکرنے میں کامیاب ہوئے۔


سرفراز اور سعود کی دوسری اننگز میں بھی اچھی پارٹنرشپ


پہلے سیشن میں جلد وکٹیں گرنے کے بعد سرفراز احمد اور سعود شکیل نے  چھٹی وکٹ پر پارٹنرشپ قائم کی۔اس دوران دونوں کھلاڑیوں نے 42 اوورز سے زائد بیٹنگ کی اور 123 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی۔پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کے آخری مقابلے میں سرفراز احمد کی محنت اور ٹیل اینڈرز کی بدولت دوسرا میچ ڈرا ہوا۔

آخری ٹیسٹ کاپانچواں روز 

نیشنل سٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے آخری ٹیسٹ میچ کے پانچویں روز پاکستان نے جب میچ کا آغاز کیا تو صفر پر 2 کھلاڑی آؤٹ تھے، میچ شروع ہونے کے بعد امام الحق اور شان مسعود 35 رنز کی پارٹنرشپ قائم کرسکے اور 12 کے انفرادی سکور پر امام بھی سودھی کا شکار ہو گئے، کپتان بابراعظم 27، شان مسعود 35 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ وکٹ کیپر بیٹر سرفراز احمد نے اپنی وکٹ بچائے رکھی تاہم دوسری جانب وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا، شکیل سعود 32، آغاز سلمان 30 جبکہ حسن علی 5 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، قومی ٹیم کی مشکلات میں اضافہ اس وقت ہوا جب سرفراز احمد بھی بریس ویل کی گیند کا شکار ہو گئے، سرفراز احمد نے 118 رنز کی اننگز کھیلی۔

سرفراز احمد کے آؤٹ ہونے کے بعد نسیم شاہ اور ابرار احمد وکٹ پر موجود رہے، 319 رنز کے تعاقب میں پاکستان نے 9 وکٹوں کے نقصان پر 304 رنز بنا لیے تھے جس کے بعد خراب روشنی کے باعث میچ 3 اوورز قبل ہی ختم کردیا گیا۔

چوتھا روز

نیشنل سٹیڈیم کراچی میں کھیلے جارہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز قومی ٹیم گزشتہ روز کے سکور میں محض ایک رنز کا اضافہ کرسکی، ابرار احمد بغیر کوئی رن بنائے وکٹ گنوا بیٹھے تھے،قومی ٹیم کے ہیرو مڈل آرڈر بیٹر سعود شکیل 125 رنز بناکر ناقابلِ شکست رہے، انکی اننگز میں 17 چوکے شامل تھے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے آج پاکستان کی آخری وکٹ اِش سودھی کے حصے میں آئی۔

نیوزی لینڈ نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو ڈیون کانوے صفر کے انفرادی اسکور پر وکٹ جلد گنوا بیٹھے تاہم کین ولیمسن اور ٹام لیتھم نے ذمہ دارنہ اننگز کھیلتے ہوئے 109 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی لیکن لیتھم 62 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، کین ولیمسن 41 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

ٹام بلنڈل اور مچل پریسویل نے 127 رنز کی شراکت داری قائم کی، بلنڈل 74 رنز بناکر آغا سلمان کا شکار ہوئے۔پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ، آغا سلمان، حسن علی، میر حمزہ اور ابرار احمد نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

تیسرا روز

میچ کے تیسرے روز قومی ٹیم نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 154 پر دوبارہ اننگز کا آغاز کیا تو 29 رنز کے اضافے کے بعد اوپنر امام الحق جلد وکٹ گنوا بیٹھے،انہوں نے 83 رنز کی اننگز کھیلی،دیگر کھلاڑیوں میں عبداللہ شفیق 19، شان مسعود 20، کپتان بابراعظم 24، آغا سلمان 41، حسن علی 4، نسیم شاہ بھی 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ میر حمزہ پہلی گیند پر بولڈ ہو گئے۔سرفراز احمد اور سعود شکیل نے ٹیم کو سہارا دیتے ہوئے پانچویں وکٹ کی شراکت میں 150 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی، سرفراز 78 رنز بناکر سٹمپ آؤٹ ہوئے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے اعجاز پٹیل اور اش سودھی نے 2،2 جبکہ ٹم ساؤتھی، میٹ ہینری اور ڈیرل مچل نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

دوسرا روز

دوسرے روزپاکستان کے اوپنر عبداللہ شفیق 19 رنز اور شان مسعود 20 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ کپتان بابراعظم 24 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوگئے۔نیوزی لینڈ نے میچ کے دوسرے روز اپنی بقیہ اننگز 309 رنز 6 وکٹوں پر شروع کی لیکن اش سودھی 11 رنز پر نسیم شاہ کی گیند پر بولڈ ہو گئے، ٹام بلنڈل 51 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ کپتان ٹم ساؤتھی 10 رنز بنا کر واپس پویلین چلتے بنے۔

پہلا روز

کراچی ٹیسٹ کے پہلے روز دوسرے سیشن میں اوپنر ڈیون کانوے نے سنچری مکمل کی لیکن چائے کے وقفے کے بعد ڈیون کانوے 122 رنز کی اننگز کھیل کر سلمان آغا کی گیند پر کیچ تھما بیٹھے، کین ولیمسن 36 رنز بنا کر نسیم شاہ کی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے جبکہ ڈیرل مچل 3 رنز بنا کر سلمان آغا کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ہینری نکولس 26 رنز اور اور مائیکل بریسویل صفر پر پویلین لوٹ گئے، پہلے روز کھیل کے اختتام پر ٹام بلنڈل 30 اور اش سودھی 11 رنز پر وکٹ پر موجود تھے۔

پہلے سیشن میں کیوی ٹیم کے اوپنرز نے 119 رنز بنائے تھے تاہم کھانے کے وقفے کے بعد ٹام لیتھم 71 رنز بنا کر نسیم شاہ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے۔کھانے کے وقفے سے قبل پاکستان نے اپنے تمام پانچ باؤلرز کو آزمایہ تھا تاہم کوئی بھی باؤلر وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکا تھا۔نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔

سرفراز کی لگاتار چوتھی نصف سنچری

سرفراز احمد نے اس دوران لگاتار چوتھی نصف سنچری بھی سکور کی۔سرفراز احمد 3 یا اُس سے کم ٹیسٹ میچز کی سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے پاکستانی وکٹ کیپر بیٹر بن گئے ۔نیوزی لینڈ کے خلاف 2 ٹیسٹ میچز کی سریز میں 335 رنز بنائے۔ پہلے ٹیسٹ میچ میں 2 نصف سنچریوں کی بدولت 139 رنز سکور کیئے، دوسرے میچ میں وہ ایک سنچری اور ایک نصف سنچری کے ذریعے 196 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔یوں دونوں ٹیسٹ میچز کے دوران 3 نصف سنچریاں اور ایک سنچری بنائی، ان کا ہائی کور 118 رنز رہا۔


 تمنا پوری ہوگئی


قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر سرفراز احمد نے کہا ہے کہ ہوم گراؤنڈ پر سنچری بنانے کی تمنا پوری ہوگئی۔کراچی میں دوسرا ٹیسٹ میچ بھی ڈرا ہونے کے بعد سرفراز احمد نےنیوزی  لینڈ کے خلاف آج کی 118 رنز کی اننگز کو کیریئر کی بہترین اننگز قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ خواہش تھی ٹیسٹ میں ہوم گراؤنڈ پر سنچری بناؤں، تمنا پوری ہوگئی، یہ میرے کیریئر کی بہترین سنچری تھی۔وکٹ کیپر بیٹر نے مزید کہا کہ ہم سیشن بائی سیشن کھیل رہے تھے، کوشش میچ جیتنے کی تھی لیکن 2 وکٹیں گرنے کے بعد میچ مشکل ہوگیا۔ان کا کہنا تھا کہ آغا سلمان جب آؤٹ ہوئے تو ڈرا کی جانب سوچ جانے لگی، سعود شکیل اور آغا سلمان طویل کھیل جاتے تو نتیجہ ہمارے حق میں ہوتا۔

سرفراز احمد نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں تبدیلیاں ہوئیں تو مجھے موقع ملا، بابر اعظم نے بھی پریکٹس میں مجھے کھلانے کا بتایا تھا،بابر اعظم ٹیم کے کپتان ہیں، جب تک وہ کپتان ہیں، ہمیں انہیں سپورٹ کرنا چاہیے۔قومی بیٹر کا کہنا تھا کہ ہر ٹیم انگلینڈ کی طرح ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیل سکتی، خواہش تھی ٹیسٹ میں ہوم گراؤنڈ پر سنچری بناؤں، تمنا پوری ہوگئی۔


















Share:

1 comment:

Recent Posts