نوائے درویش ایسی ویب سائیٹ ہے جو آپ کومنفرد خبروں،سپورٹس،شوبز ، سیاست،مضامین،کالمز ،انٹرویوز اور نوائے درویش کے مضامین سے باخبر رکھے گی۔ اس کے علاوہ کچھ منفرد تصاویر جوآپ کی توجہ اپنی طرف لے جائیںگی۔ اس لئے باخبر رہنے کے لئے لاگ آن کریں نوائے درویش

پارٹی کی تنظیم نومریم نواز کے ذمے۔۔۔کیا لائحہ عمل اختیار کریں گی؟۔۔۔پی ٹی آئی کی حکمت عملی کیا ہوگی؟

 پارٹی کی تنظیم نومریم نواز کے ذمے۔۔۔کیا لائحہ عمل اختیار کریں گی؟۔۔۔پی ٹی آئی کی حکمت عملی کیا ہوگی؟




ملک کی سیاست میںایک بار پھر ہلچل ہوئی ہے۔ن  لیگ نے مریم نواز شریف کو نہ صرف پارٹی میں سینیئر نائب صدر کے عہدے پر ترقی دے دی بلکہ انہیں پارٹی کا چیف آرگنائزر بھی مقرر کر دیا ہے۔پارٹی کی تنظیم نوکی ذمہ داری بھی مریم نواز کے ذمے ہیں۔وہ کیا لائحہ عمل اختیار کریں گی؟۔پی ٹی آئی کی حکمت عملی کیا ہوگی؟۔

پاکستان میں خواتین نے سیاست میں بڑا کلیدی کردار ادا کیا ہے۔مریم نواز بھی اسی راستے پر ہیں۔ن لیگی رہنمامریم نواز نے سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزرکا عہدہ سنبھالتے ہی اہم قدم اٹھا یا ہے۔انہوں نے پارٹی انتظامی عہدوںکی کارکردگی کی رپورٹ طلب کی ہے ۔ وہ پارٹی انتظامی عہدوں کی کارکردگی پر اہم تبدیلیاں کریں گی ۔صدر مسلم لیگ ن اور وزیراعظم  شہباز شریف نے مریم نواز کو پارٹی کی تنظیم نو کی ذمہ داریاں سونپیں اہم عہدہ دیے جانے پر کہا کہ مریم پارٹی امور چلانے کا وسیع تجربہ رکھتی ہیں۔مریم نواز شریف ن لیگ کی چیف آرگنائزر کے طور پر تمام پارٹی انتظامی عہدوں کی کارکردگی کو دیکھ کر اہم فیصلے کریں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی طرف سے پارٹی انتظامی عہدوں کی کارکردگی کی بنیاد پر اہم تبدیلیاں بھی عمل میں لائی جائیں گی۔

مریم نواز لندن سے پاکستان آئیں گی کیونکہ وہ اگر لندن سے ٹویٹس کی سیاست کریںگی توشائد اتنی زیادہ موثر نہ ہوںاسی وجہ سے مزید مقبولیت اور لوگوں کےدلوں میںگھر کرنے اور پارٹی کو آگے بڑھانے کے لئے ان کو پاکستان آنا ہی پڑے گاتاکہ جلسوں سے ن لیگ پاور شو کرسکے اور یہ بتاسکے کہ ن لیگ کی مقبولیت کسی صورت کم نہیںہوئی ہے۔مریم نواز نے لندن جانے سے قبل جس طرح حالات کا مقابلہ کیا  ہےاس کو دیکھ کر سیاسی پنڈت ان کے بارے میں یہ کہہ رہے تھے کہ وہ سیاسی میدان میں جارحانہ مزاج کی حامل ہیں۔

 وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی سربراہی میں مسلم لیگ ن کا اہم اجلاس میں پنجاب کے تمام ممبران اسمبلی کو لاہور رہنے کی ہدایت کی گئی ۔رانا ثناء اللہ کاکہنا تھاکہ پنجاب میں کسی وقت بھی ایسی صورت بن سکتی ہے کہ تمام ممبران اسمبلی کی ضرورت پڑے، انہوں نے تمام ممبران اسمبلی کے تحفظات سن کو فوری حل کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی۔انہوں نے کہا موجودہ وفاقی حکومت عوام کے مسائل کو دیکھتے ہوئے بڑے فیصلے کر رہی ہے۔مریم نواز شریف کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر ہوبننے کے بعد پارٹی مزید متحرک ہو گی۔ نوازشریف کی قیادت میں شہباز شریف ملک کو بحران سے نکالنے کے لئے کوشاں ہیں، ن لیگ کے اندر تحفظات ہوتے ہیں لیکن گروپنگ کسی قسم کی نہیں ہے۔

وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف جلد پاکستان آئیں گے، عمران خان اسمبلیاں تحلیل کرنے کی بات کرتے ہیں لیکن قدم نہیں اٹھاتے، بس بھڑکیں مارتے ہیں، اسمبلیاں نہیں ٹوٹیں گی، وقت پر الیکشن ہوں گے۔ ہمیں اپنے اپنے حلقوں میں مزید متحرک ہونا ہے۔

ن لیگ کی حکمت عملی کے بعد پی ٹی آئی نے بھی حکمت عملی اور لائحہ عمل تیار کیا ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان زمان پارک میںپارٹی کے سینئر رہنمائوں کے اجلاس میں تنظیمی سربراہان سے کچھ نالاں تھے۔ وہ ا س بات پربھی نالاں نظر آئے کہ ڈو ر ٹو ڈور آگہی مہم نہیں چلائی گئی۔پی ٹی آئی لاہور کے عہدے داروں کی جانب سے لبرٹی کے جلسے میں بھی کارکنوں اور عوام کو متحرک نہ کرنا عمران خان کی ناراضی کا باعث بناتھا۔

دوسری طرف پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے وزیر اعلی پنجاب کے اعتماد کے ووٹ کے معاملےمیں پارٹی رہنماؤں کو اہم ٹاسک دے دئے ہیں۔عمران خان نے سپیکرپنجاب اسمبلی سبطین خان، عثمان بزدار، اسلم اقبال، محمود الرشید اور عباس علمدار کو اہم ذمہ داریاں سونپی ہیں۔عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی 11 جنوری سے قبل ہر صورت اعتماد کا ووٹ لیاجائے۔اس کے لیے پارٹی رہنما ارکان اسمبلی سے رابطوں کا عمل جلد مکمل کریں۔اعتماد کے ووٹ کے بعد پارٹی فیصلے کے مطابق آئندہ اقدامات ہوں گے ۔9 جنوری کے اسمبلی اجلاس میں ارکان سے رابطوں کا عمل مکمل کرلیاجائے۔ ذرائع کے مطابق  3 ارکان اعتماد کے ووٹ میں نہیں آئیں گے۔

اس ساری صورتحال میں شیخ رشید کاکہنا ہے کہ الیکشن کاپیغام دےدیاگیاہے ،شیڈول طےکرناباقی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ قوم الیکشن کی تیاری کرےالیکشن ہی سیاسی معاشی استحکام لائےگا۔ وزیرخارجہ اوروزیرداخلہ افغانستان کےمعاملےپرسوچ سمجھ کےبیان دیں ۔ وزیرخارجہ سیلاب زدگان بچوں کےساتھ تصویریں کھچوانے کی بجائے،سیلاب زدگان کی مددکریں۔ اعظم سواتی کی رہائی خوش آئندہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ غریب آدمی برےحالات کےلیےکمرکس لے8بجےدوکانیں بندکرنےپر حکومت صوبوں تاجرتنظیموں کواعتمادمیں لے۔حکومت  معاشی نہ سیاسی استحکام لاسکی نہ اپنےحلقوں میں جانےکےقابل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ غیرمقبول فیصلوں سےسارانقصان ن لیگ اوراسکےاتحادیوں کاہوا ہےسٹاک ایکسچینج اورزرمبادلہ کےذخائرآدھےاورمہنگائی تگنی ہوگئی ہے۔اس سارے تناظر میں یہ کہاجائے کہ ملک کی سیاست میں بہت بڑے بڑے فیصلے ہونے والے ہیںتو یہ بے جا نہیں ہے۔ساری سیاسی جماعتیں اگلا لائحہ عمل تیار کررہی ہیں۔ تاہم فیصلہ تو عوام نے شعور سے ہی کرنا ہے کہ ان کے نزدیک مقبول جماعت اور مقبول لیڈر کون ہے، اس کا فیصلہ آنے والا وقت ہی کرے گا۔


نوٹ ـ: یہ بلاگر کی ذاتی رائے ہے اس سے ہمارا متفق ہونا ضروری  نہیں ہے 

 محمد نویداسلم سینئرصحافی ہیں ،روزنامہ خبریں،نیا اخبار،صحافت ،دوپہر، روزنامہ وقت (جنگ گروپ ) کے ساتھ وابستہ رہے۔آجکل نوائے درویش سمیت مختلف ویب سائیٹس کے لئے بلاگنگ کررہے ہیں،حالات حاضرہ ،شوبز،سپورٹس سمیت دیگر امور پرگہری نظر رکھتے ہیں۔




Share:

No comments:

Post a Comment

Recent Posts