نوائے درویش ایسی ویب سائیٹ ہے جو آپ کومنفرد خبروں،سپورٹس،شوبز ، سیاست،مضامین،کالمز ،انٹرویوز اور نوائے درویش کے مضامین سے باخبر رکھے گی۔ اس کے علاوہ کچھ منفرد تصاویر جوآپ کی توجہ اپنی طرف لے جائیںگی۔ اس لئے باخبر رہنے کے لئے لاگ آن کریں نوائے درویش

فپس کے تحت تربیتی سیمینار کا انعقاد،والدین ،بچوں، اساتذہ،سیاسی وسماجی کارکنان کی بھرپورشرکت


 فپس کے تحت تربیتی سیمینار کا انعقاد،والدین ،بچوں، اساتذہ،سیاسی وسماجی کارکنان کی بھرپورشرکت 



لاہور(نوائے درویش نیوز)اچھرہ اورسمن آباد کے پرائیویٹ سکولز کی تنظیم فپس کے تحت والدین کے لئے تربیتی سیمینار کا انعقاد ہوا ۔والدین ،بچوں، اساتذہ،سیاسی وسماجی کارکنان نے بھرپورشرکت کی۔
فپس کے تحت کمبوہ ہال میں والدین کے لئے سیمینار منعقد ہوا۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ فپس کے چیئرمین  اور نجی سکول ( ایس ایم ایس) کے روح رواں سر عثمان امجد بھٹی نے فپس کاتعارف کرایا اوراس کے اغراض ومقاصد پر بات کی۔انہوں نے کہا  کہ  ہم اہل علاقہ کی خدمت25 برس سے کررہےہیں۔ پرائیویٹ سکول کے باوجود ہم کوشش کرتے ہیںکہ علاقہ کے مستحق اورتعلیمی لحاظ سے شاندار کارکردگی دکھانے والے طلبا وطالبات کو مواقع فراہم کریں تاکہ وہ  زندگی کےمیدان میںآگے جاسکیں۔ انہوںنے کہا کہ اس تنظیم کا بنانے کا مقصد فلاح تھا اور اس میںاسا تذہ سمیت علاقے کے سماجی کارکن اور سیاسی قائدین کوبھی باقاعدہ شامل کیا تاکہ وہ ہمارے مسائل کی آواز بلند کرسکیں۔
اس کے بعد باقاعدہ تقریب کا آغاز ہوااورپروفیسر امجد طفیل سے قبل ان کاتعارف کرایا  گیا۔پروفیسر امجد طفیل نے والدین سے خطاب کیا اور بچوں کے مسائل اور والدین کی ذمہ داریوںپر بات کی۔ہیڈ آف سائیکالوجی ڈیپارٹمنٹ ایم اے او کالج پروفیسر امجد طفیل نے کہا کہ  میرا تعلق اگرچہ مڈل کلاس سے ہے ، میں نے اندرون میں پرورش پائی لیکن تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا۔میری والدہ اگرچہ زیادہ پڑھی لکھی نہیں تھی لیکن ان کی تربیت اتنی شاندار تھی کہ میںاس کو الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے زمانے کےوالدین اور آج کے والدین میں بنیادی فرق یہ ہے کہ پہلے زمانے میںوالدین اپنے بچوںکو وقت دیتے تھے اور آج والدین ہیلے بہانے بناتے ہیں۔ انہوں نےبچوں کو وقت دینے کے حوالے سے اپنے بچے کی بھی مثال دی کہ میں ایک بار شام کی کلاسز پڑھا کرآیا کافی تھکا ہوا تھا۔ میرے بیٹے نے  کہا کہ پاپا میرے ساتھ کھیلیں، میںنے کہاکہ میںتھکا ہواہوں۔ وہ پھر بھی نہیں رکھا۔ میں نے اس کو بالآخر کہا کہ تم میری بات کونہیں سمجھ رہے، اس نے فی البدیہ جواب دیا پاپا آپ میری بات کونہیں سمجھ رہے، میں تھوڑی دیر کے لئے رکااور سوچا واقعی وہ سچ کہہ رہا تھااوراس کوبھی وقت کی ضرورت تھی۔
انہوں نے ایک اور مثال دی کہ میرا بیٹا حال ہی میں فٹبال میچ کی وجہ سے اکیڈمی سے چھٹی کرنا چاہ رہا تھا، اس نے مجھ سے بات کی۔ میں نے ایک لمحے کے لئے سوچا کہ اس نے جھوٹ نہیں بولا اور سچ بول رہا ہے اس وجہ سےمجھے اس کی جائز بات کومان لینا چاہیے۔ تاہم اس کے ساتھ ہی اس کویہ احساس دلایا کہ اس طرح کی سہولت ہر بات میسر نہیں ہوگی و ہ بہت خوش ہوا۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی تربیت بھی کریں۔اس موقع پرانہوں نے بچوں کو جھوٹ اور سچ سکھانے کی مثال بھی دی۔پروفیسر امجد طفیل نے پروگرام کے آخر میں سیمینار میں شریک والدین کے سوالات کا جواب بھی دیا اور ان کو مطمئن کیا، ان کےساتھ سٹیج پر فپس کے چیئرمین سرعثمان امجد بھٹی بھی تھے۔
تقریب کے دیگر شرکا میں فپس کے صدر وسیم عبدالکریم( پرنسپل ایس پی ایس )،معروف پی ٹی آئی رہنما  مدثر چودھری کمبوہ،سینئر جرنلسٹ نویداسلم مغل،رائو امجد(پرنسپل آئی جی ایس)،نعمان صاحب(معروف بینکر)،ذیشان صاحب (پرنسپل ایکسپرٹ گرائمر سکول ) عظیم صاحب(موٹیویشنل لیکچرر وسپیکر)ان سکولوں کے اساتذہ والدین اور بچوں نے شرکت کی۔بچوں کی والدین کاکہنا تھا کہ اس طرح کے پروگرامز کومزید منعقد کرنا چاہئےکیونکہ بچوں کی تعلیم اور تربیت میں والدین کا کردار اہم ہوتا ہے اور ان کی تربیت اس قسم کے پروگرامز سے ہی ہوتی ہے۔ والدین نےسکول پرنسپلز سے دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم پر بھی خصوصی توجہ دینے کی درخواست کی۔ والدین کے مطابق بچہ سکول میں گھر سےزیادہ وقت گزارتا ہے اس وجہ سے اساتذہ بچے کی تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت میں بہت اہم کردارادا کرسکتے ہیں۔


















Share:

No comments:

Post a Comment

Recent Posts