نوائے درویش ایسی ویب سائیٹ ہے جو آپ کومنفرد خبروں،سپورٹس،شوبز ، سیاست،مضامین،کالمز ،انٹرویوز اور نوائے درویش کے مضامین سے باخبر رکھے گی۔ اس کے علاوہ کچھ منفرد تصاویر جوآپ کی توجہ اپنی طرف لے جائیںگی۔ اس لئے باخبر رہنے کے لئے لاگ آن کریں نوائے درویش

’’گگلی ماسٹر‘‘ کی خدمات کااعتراف۔۔۔عبدالقادر کے لئے بڑا اعزاز۔۔۔یہ اعزاز کس کس کو مل چکا ہے؟

 ’’گگلی ماسٹر‘‘ کی خدمات کااعتراف۔۔۔عبدالقادر کے لئے بڑا اعزاز۔۔۔یہ اعزاز کس کس کو مل چکا ہے؟



پاکستان کے لیجنڈ کرکٹر عبدالقادر کوآئی سی سی ہال آف فیم میں شامل کرلیا گیاہے۔عبدالقادر آئی سی سی ہال آف فیم میں ساتویں پاکستانی ہیں، انہوں نے ٹیسٹ فارمیٹ میں 236 ، ون ڈے میں 132 وکٹیں حاصل کیں۔اس سے قبل ظہیر عباس، وقار یونس، عمران خان، حنیف محمد، جاوید میانداد اور وسیم اکرم کو بھی ہال آف فیم میںکیاجاچکا ہے۔ آئی سی سی نے ہال آف فیم میں 3 نئے نام شامل کیے جن میں عبدالقادر کے علاوہ ویسٹ انڈیز کے شیونرائن چندرپال اور انگلینڈ کی شیرلوٹ ایڈورڈز بھی ہال آف فیم میں شامل ہیں۔

1970 اور 80 کی دہائیوں کے دوران عبد القادرنے اپنا جادوجگایا ان کو اپنے متحرک ایکشن سے کھیل کے چند عظیم بلے بازوں کو آؤٹ کرنے کے لیے مشہور تھے۔ اپنے 13 سالہ کیریئر میں ان کی 236 وکٹیں ملیں۔ انہیں پاکستان کے ہمہ وقتی سپنرز کی فہرست میں تیسرے نمبر پر رکھاجاتا ہے۔ محدود اوورز کی کرکٹ میں، وہ کلائی سپن کی تکنیکوں کے علمبردار تھے جسے آج بھی محسوس کیا جا سکتا ہے۔ وہ پاکستان کی 1983 اور 1987 کے ورلڈ کپ کی مہم میں ایک اہم شخصیت ثابت ہوئے تھے۔ اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد، انہوں نے کوچنگ کا رخ کیاتھا۔

عبدالقادر نے دسمبر 1977ء میں انگلینڈ کے خلاف لاہور میں ٹیسٹ کرکٹ سے فنی سفر کا آغاز کیا ، 67 میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ کسی بھی ٹیسٹ کی ایک اننگز میں ان کی بہترین بولنگ 56 رنز پر 9 وکٹیں تھی جبکہ 101 رنز دے کر 13 وکٹیں  حاصل کیں  ٹیسٹ میچ میں اُن کی یہ بہترین پرفارمنس تھی۔ون ڈے میں 44 رنز کے عوض پانچ وکٹیں ان کی بہترین بولنگ تھی جو انہوں نے 1983 کے ورلڈ کپ میں سری لنکا کے خلاف کی۔ 

عبدالقادر کی گگلی دنیا بھر میں مشہور ہوئی۔ وہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان رہے۔ انہیں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ بھی ملا ۔انہوں نے عمران خان اور میانداد جیسے کھلاڑیوں کی موجودگی میںاپنی پرفارمنس سے ٹیم میں جگہ بنائی۔

عبدالقادر نے پاکستان کی جانب سے 14 سے 19 دسمبر 1977 تک اپنا پہلا ٹیسٹ میچ انگلینڈ کے خلاف لاہور میں کھیلا۔ انہوں نے آخری ٹیسٹ میچ لاہور میں ہی 6 سے 11 دسمبر تک ویسٹ انڈیز کے خلاف 1990 میں کھیلا۔ انہوں نے اپنا پہلا ایک روزہ میچ 11 جون 1983 کو نیوزی لینڈ کے خلاف برمنگھم، انگلینڈ میں کھیلا، جبکہ 2 نومبر 1993 کو انہوں نے شارجہ کے تاریخی میدان میں سری لنکا کے خلاف اپنا آخری ایک روزہ میچ کھیلا۔

 انہوں نے پاکستان کی جانب سے 1983 اور 1987 کے ورلڈ کپ کھیلے۔ واضح رہے کہ 1987 کے ورلڈ کپ میں عمران خان پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان تھے۔عبدالقادر نے 1975 سے 1995 تک پنجاب، لاہور اور حبیب بینک کی جانب سے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی۔ان کی جادوئی لیگ سپن بولنگ کے دیگر ممالک کے کھلاڑی بھی معترف تھے۔ان کی خدمات اور صلاحیتوںکو کبھی فراموش نہیں کیاجاسکتا۔


 

 محمد نویداسلم سینئرصحافی ہیں ،روزنامہ خبریں،نیا اخبار،صحافت ،دوپہر، روزنامہ وقت (جنگ گروپ ) کے ساتھ وابستہ رہے۔آجکل نوائے درویش سمیت مختلف ویب سائیٹس کے لئے بلاگنگ کررہے ہیں،حالات حاضرہ ، شوبز، سپورٹس  سمیت دیگر امور پرگہری نظر رکھتے ہیں۔

Share:

No comments:

Post a Comment

Recent Posts