نوائے درویش ایسی ویب سائیٹ ہے جو آپ کومنفرد خبروں،سپورٹس،شوبز ، سیاست،مضامین،کالمز ،انٹرویوز اور نوائے درویش کے مضامین سے باخبر رکھے گی۔ اس کے علاوہ کچھ منفرد تصاویر جوآپ کی توجہ اپنی طرف لے جائیںگی۔ اس لئے باخبر رہنے کے لئے لاگ آن کریں نوائے درویش

نیویارک میں تبدیلی کی نوید: ظہران ممدانی کی جیت

 نیویارک میں تبدیلی کی نوید: ظہران ممدانی کی جیت



نیویارک شہر نے تاریخ میں ایک نیا باب رقم کیا ہے۔ ظہران ممدانی، بھارتی نژاد امریکی سیاستدان، 2026 میں نیویارک کے میئر کے عہدے پر فائز ہونے والے پہلے مسلمان اور جنوبی ایشیائی شخص بن گئے ہیں۔ ان کی کامیابی نہ صرف نسلی اور مذہبی تنوع کے لیے اہم ہے بلکہ یہ شہر کے عوامی مسائل پر عوامی اعتماد کی بھی عکاسی کرتی ہے۔


ابتدائی زندگی اور تعلیم


ظہران ممدانی 18 اکتوبر 1991 کو کمپالا، یوگنڈا میں پیدا ہوئے۔ سات سال کی عمر میں وہ اپنے خاندان کے ساتھ نیویارک منتقل ہوئے۔ انہوں نے نیویارک کے پبلک اسکول سسٹم سے تعلیم حاصل کی، برونکس ہائی اسکول آف سائنس سے فارغ التحصیل ہوئے اور بعد میں بوڈوئن کالج سے افریقی مطالعہ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ 2018 میں وہ امریکی شہری بنے۔


ان کے والد محمود ممدانی کولمبیا یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں، اور والدہ میرا نائر ایک مشہور بھارتی فلم ڈائریکٹر ہیں، جنہوں نے 'سلام بمبئی'، 'نیم سیک' اور 'مانسون ویڈنگ' جیسی فلمیں بنائی ہیں۔ والدین دونوں ہارورڈ یونیورسٹی کے سابق طالب علم ہیں۔ ممدانی کی ذاتی زندگی میں بھی دلچسپ پہلو ہے: انہوں نے اپنی اہلیہ راما دوائیجی سے ڈیٹنگ ایپ کے ذریعے ملاقات کی۔


سیاسی کیریئر اور عوامی مقبولیت


ظہران ممدانی کی انتخابی مہم شہریوں کے روزمرہ مسائل پر مرکوز تھی۔ انہوں نے درج ذیل وعدے کیے:


نیویارک میں مفت پبلک ٹرانسپورٹ


مفت بچوں کی دیکھ بھال


سستی رہائش اور کرایہ میں استحکام


کم از کم اجرت میں اضافہ


امیروں پر اضافی ٹیکس


یہ منصوبے نوجوانوں، متوسط طبقے اور غریب شہریوں میں بے حد مقبول ہوئے۔ ان کی عوامی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ نیویارک کی گلیوں میں ان کے حامیوں کی تعداد بے پناہ تھی، اور انسٹاگرام اور سوشل میڈیا پر ان کے وائرل ویڈیوز نے انتخابی ماحول کو ان کے حق میں بدل دیا۔


ثقافتی اور ذاتی پہلو


ممدانی ریپر بھی رہے ہیں اور “ینگ کارڈیم” اور “مسٹر کارڈیم” کے نام سے پرفارم کیا۔ انہوں نے اپنی موسیقی میں دادی اور جنوبی ایشیائی ثقافت کو خراج تحسین پیش کیا۔ مسلم عقیدے کے پابند، وہ باقاعدگی سے مساجد جاتے ہیں اور اپنے مذہبی اصولوں کو اپنی سیاست کا حصہ بناتے ہیں۔

ظہران ممدانی نے فلسطینی عوام کی حمایت کھل کر کی اور اسرائیل پر سخت تنقید کی۔

ظہران ممدانی کی کامیابی نہ صرف ایک تاریخی سنگ میل ہے بلکہ یہ عوامی مسائل کے حل اور معاشرتی انصاف کے لیے شہریوں کے اعتماد کی عکاسی بھی کرتی ہے۔ ان کا انتخاب یہ ثابت کرتا ہے کہ نیویارک کے شہری مسائل اور سادہ، عملی پالیسیوں کو ترجیح دیتے ہیں۔ ممدانی کی سیاسی، ثقافتی اور مذہبی شناخت ان کی قیادت کو منفرد اور عوامی رابطے میں مضبوط بناتی ہے۔


Share:

اگر ہم ایمان، عدل اور دیانت پر مبنی نظام چاہتے ہیں تو ہمیں خود میدان عمل میں اترنا ہوگاـ:ناظمہ اجتماعِ عام و ڈپٹی سیکرٹری حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ثمینہ سعید

  اگر ہم ایمان، عدل اور دیانت پر مبنی نظام چاہتے ہیں تو ہمیں خود میدان عمل میں اترنا ہوگاـ:ناظمہ اجتماعِ عام و ڈپٹی سیکرٹری حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ثمینہ سعید



چترال (انٹرویو:شاہدہ بٹ)جماعت اسلامی حلقہ خواتین پاکستان کی ناظمہ اجتماعِ عام و ڈپٹی سیکرٹری ثمینہ سعید نے اپنے خصوصی انٹرویو میں آئندہ اجتماعِ عام کے مقاصد، اہمیت اور مرکزی پیغام پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سال کا اجتماع گیارہ سال بعد نئی روح اور نئے عزم کے ساتھ منعقد ہو رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا حل چہروں کے نہیں بلکہ نظام کے بدلنے میں ہے۔

ثمینہ سعید نے کہا کہ نظام کی تبدیلی کردار کی تبدیلی سے ممکن ہے، اور خواتین معاشرے کی بنیاد ہیں، اگر وہ اپنے گھروں، تعلیمی اداروں اور معاشرتی سطح پر اسلامی اقدار کو زندہ کریں تو حقیقی تبدیلی ناگزیر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اجتماعِ عام کا محور اسلامی نظام عدل و حکمرانی، خاندانی نظام کا استحکام، اور نوجوان نسل کی نظریاتی تربیت ہوگا۔ اجتماع میں خواتین، نوجوانوں اور بچوں کے لیے خصوصی سرگرمیوں کا اہتمام کیا گیا ہے، جن میں “جہان آباد تم سے ہے” خواتین کانفرنس، “یوتھ ایرینا” اور بچوں کے لیے اصلاحی و تفریحی پروگرام شامل ہیں۔

ثمینہ سعید نے کہا کہ اجتماع کے بعد “بدل دو نظام” کے پیغام کو گھر گھر پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا اور ملک گیر فکری مہم چلائی جائے گی۔ آخر میں انہوں نے خواتین کو پیغام دیتے ہوئے کہا اب  کردار، قیادت اور قربانی کا وقت ہے۔ اگر ہم ایمان، عدل اور دیانت پر مبنی نظام چاہتے ہیں تو ہمیں خود میدان عمل میں اترنا ہوگا۔





Share:

سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی ڈاکٹر حمیرا طارق کا جامعۃ المحصنات چترال کا دورہ، تعلیمی و تربیتی نظام کو سراہا

 سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی ڈاکٹر حمیرا طارق کا جامعۃ المحصنات چترال کا دورہ، تعلیمی و تربیتی نظام کو سراہا




چترال (ویمن رپورٹر) سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق نے اپنے وفد کے ہمراہ جامعۃ المحصنات چترال کا دورہ کیا۔ ان کے ہمراہ ڈپٹی سیکرٹری حلقہ خواتین و ناظمہ اجتماعِ عام ثمینہ سعید، ڈپٹی سیکرٹریز عفت سجاد اور عائشہ سید بھی موجود تھیں۔


دورے کے دوران ڈاکٹر حمیرا طارق نے جامعہ کے مختلف شعبہ جات کا جائزہ لیا اور اس کے تربیتی و تعلیمی نظام پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جامعۃ المحصنات دینی و دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ اخلاق و کردار کی تربیت کا مثالی ادارہ ہے جو علاقے کی بچیوں کی فکری و اخلاقی تعمیر میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔


ثمینہ سعید نے اپنے خطاب میں جامعہ کے نظامِ تعلیم کو "طالبات کی فکری و اخلاقی تربیت کا بہترین نمونہ" قرار دیا اور کہا کہ ایسے ادارے مستقبل میں مثبت تعلیمی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوں گے۔ انہوں نے طالبات و اساتذہ کو جماعت اسلامی کے آئندہ اجتماعِ عام میں بھرپور شرکت کی دعوت بھی دی۔


دورے کے اختتام پر جامعۃ المحصنات کی پرنسپل نے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور ادارے کی کامیابیوں و آئندہ کے اہداف پر بریفنگ دی۔

Share:

Haroon Sharif Jewellers Win Lahore Smart City Polo in Pink Cup

 

Haroon Sharif Jewellers Win Lahore Smart City Polo in Pink Cup




LAHORE (October 26, 2025): Haroon Sharif Jewellers defeated Team Rijas/Din 8-5 to clinch the Lahore Smart City Polo in Pink Cup at Lahore Polo Club.

Hamza Mawaz Khan starred for the winners, scoring six goals, while Sheikh Muhammad Farhad and Abbas Mukhtar added one each. For Rijas/Din, Sheikh Muhammad Rafay scored three goals and Raja Samiullah two.

The final was attended by Vice Chairman Lahore Smart City Jahanzeb Zahid, British Ambassador Jane Marriott, Irish Ambassador Mary O’Neill, CEO Haroon Sharif, and other dignitaries.

Special awards included Best Horse of the Match for Sheikh Muhammad Tayyab’s mare Iris, and Best Woman Player for Pakistan’s Mahnum Faisal.

Haroon Sharif Jewellers’ victory marks their success in both Pink tournaments this year, highlighting the 

Share:

لاہور پولو کلب کے زیراہتمام لاہور سمارٹ سٹی پولو ان پنک کپ کا فائنل ٹیم ہارون شریف جیولرز نے جیت لیا

 لاہور پولو کلب کے زیراہتمام لاہور سمارٹ سٹی پولو ان پنک کپ  کا فائنل ٹیم ہارون شریف جیولرز نے جیت لیا



 لاہور(سپورٹس رپورٹر) لاہور پولو کلب کے زیراہتمام لاہور سمارٹ سٹی پولو ان پنک کپ  کا فائنل ٹیم ہارون شریف جیولرز نے جیت لیا۔ تفصیلات کے مطابق فائنل میچز دیکھنے کیلئے تماشائیوں بہت بڑی تعداد بھی موجود تھی۔  سب سے پہلے بچوں نے کیول کیڈ پیش کیا، پھر بیرل ریس اس کے بعد نیزا بازی کے دلچسپ مقابلے منعقد ہوئے۔ موٹرسائیکل سواروں نے زبردست ڈسپلے کیا۔ پھر ونٹیج گاڑیوں کا ڈسپلے بھی ہوا۔ فائنل کے مہمان خصوصی وائس چیئرمین لاہور سمارٹ سٹی جہانزیب زاہد تھے۔

 گیسٹ آف آنرز میں  انگلینڈ کی سفیرجین میریٹ اور آئرلینڈ کی سفیر مری او نل، کیپٹل سمارٹ موٹرز ذیشان قریشی، کلب کے ممبرز، کھلاڑیوں کی بہت بڑی تعداد، صدر کلب ملک اعظم حیات نون، ایگزیکٹو کمیٹی ممبرز، ہارون شریف جیولرز کے سی ای او ہارون شریف اور دیگر بھی موجود تھے۔ فائنل میچ میں ہارون شریف جیولرز نے زبردست مقابلے کے بعد ریجاس /دین کی ٹیم کو 8-5 سے ہرا دیا۔ ہارون شریف جیولرز کی طرف سے حمزہ مواز خان نے شاندار کھیل پیش کیا اور چھ خوبصورت گول سکور کیے دیگر میں شیخ محمد فرہاد اور عباس مختار نے ایک ایک گول سکور کیا۔ریجاس /دین کی طرف سے  شیخ محمد رافع نے تین اور راجہ سمیع اللہ نے دو گول سکور کیے۔ اختتامی تقریب میں غیرملکی 12 اور چار پاکستانی کھلاڑیوں کو خصوصی انعامات دیئے گئے۔ شیخ محمد طیب کی گھوڑی  آئرس کو میچ کی بہترین گھوڑی کا ایوارڈ دیا گیا جو حمزہ مواز خان نے کھلائی تھی۔ بہترین خاتون کھلاڑی کا ایوارڈ پاکستانی کھلاڑی مانم فیصل کو دیا گیا۔ جیتنے والی ٹیم کے کھلاڑی حمزہ مواز کا کہنا تھا کہ ہارون شریف جیولرز کا شکریہ جنہوں نے پورا ہفتہ بہت اچھا سپورٹ کیا۔ عباس مختار کا کہنا تھا کہ خوشی ہوئی کہ ٹیم نے محنت کی اور ہم نے اس سال کے دونوں پنک ٹورنامنٹ جیتے۔ مانم فیصل کا کہنا تھا کہ کچھ سالوں سے پولو کھیل رہی ہوں اس سال جیت کر بہت اچھا لگا۔ خواتین کے زیادہ ایونٹس ہونے چاہئیں۔ اختتامی پر کلب کے صدر ملک اعظم حیات نون نے سپانسرلاہور سمارٹ سٹی کا خصوصی شکریہ ادا کیا جو ہر سال یہ شاندار میلہ لگاتے ہیں۔ انہوں نے سی ای او عمر زاہد کا خصوصی ذکر کیا۔ صدر کلب نے پنک ربن پاکستان کے عمر آفتاب اور ان کی ٹیم کا بھی شکریہ ادا کیا۔


Share:

"پرورش"، بچوں کی دنیا کو سمجھنے کا ڈرامائی آئینہ

 "پرورش"، بچوں کی دنیا کو سمجھنے کا ڈرامائی آئینہ



آج کل ہر طرف جنریشن زی یعنی جین زی کا  لفظ سننے کو مل رہا ہے۔ اس جنریشن کا کہنا ہےکہ ان کے والدین ان کے مسائل کو سمجھتے ہی نہیں اور یہ خود اپنے مسائل کا ادراک رکھتے ہیں، حالانکہ ایسا نہیں ہے۔ والدین نا صرف ان کو سمجھتے ہیں بلکہ ان کی رگ رگ سے واقف ہوتے ہیں ۔ والدین اگرچہ جنریشن زی سے تعلق نہیں رکھتے لیکن وہ جنزیوں کا جانتے ہیں۔ 

اس موضوع پر نجی ٹی وی پر ڈرامہ " پرورش" بھی دکھایاگیاجس کو ناصرف جنزیوں نے سراہا بلکہ اس کی کہانی  ہر نسل کے لیے تھی لیکن اس پر کچھ تنقید بھی ہوئی، خیر اس پر بھی بات کرے ہیں ۔    ڈرامہ سیریل ’مائی ری‘ کی ہٹ جوڑی ثمر جعفری اور عینا آصف کی ڈرامہ سیریل ’پرورش‘ میں واپسی ہوئی، ڈرامے کی منفرد کہانی اور کاسٹ غیر معمولی تھی۔ ڈرامے میں مایا (عینا آصف) کا کردار بھی بہت مضبوط ہے جو ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھتی ہے اور ڈاکٹر بننا چاہتی ہے  ۔پرورش کی ہدایت کاری کے فرائض میثم نقوی نے انجام دیے ہیں جبکہ اس کی کہانی کرن صدیقی نے لکھی ۔ڈرامے کی کاسٹ میں سویرا ندیم، نعمان اعجاز، سعد ضمیر، ریحام رفیق، شمیم ہلالی، بختاور مظہر، نورے ذیشان، حلیمہ علی، ثمن انصاری، ارشد محمود ودیگر شامل ہیں۔پرورش کہانی نوجوان بچوں کے مسائل اور والدین کو درپیش چیلنجز کے گرد گھومتی ہے۔

پاکستان میں بچوں خاص طور پر ٹین ایج لڑکے اور لڑکیوں کے لیے ڈرامے بہت کم ہی بنتے ہیں جن میں ان کی زندگی کے معاملات، ان کی ذہنی کیفیت، ان کی جذباتی الجھنوں کو موضوع بنایا گیا ہو۔ اے آر وائی پر نشر ہونے والا ڈرامہ ’پرورش‘ ان تمام موضوعات کا احاطہ کرتا ہے۔

جب والدین بچوں کے لیے ضرورت سے زیادہ محتاط ہو جائیں، ہر وقت اپنی مرضی چلائیں، ان پر روک ٹوک لگاتے رہیں، انہیں کون سا سبجیکٹ منتخب کرنا چاہیے، کس شعبے کو بطور کریئر اپنانا چاہیے، ان فیصلوں کا اختیار بچوں کو دینے کے بجائے وہ اپنے فیصلے ان پر تھوپتے رہیں تو پھر کیا ہوتا ہے، اس ڈرامے میں ان تمام سوالوں کے جواب مل گئے۔

 ’پرورش‘ میں آپ کو تین نسلوں کا آپس میں ٹکراؤ نظر آئے گا جو مختلف نظریات اور مزاج رکھتی ہیں۔جہانگیر صدیقی (نعمان اعجاز) اپنی فیملی کے ساتھ بیرون ملک سے ہمیشہ کے لیے واپس پاکستان آ جاتے ہیں۔ گھر میں والدین کے علاوہ اس کے بھائی کی فیملی بھی رہتی ہے اور اب اس کے واپس آجانے کے بعد جوائنٹ فیملی سسٹم کے مسائل ہیں۔

جہانگیر کی اہلیہ ماہ نور (سویرا ندیم) اور ان کے دونوں بچے ولی اور آنیا ان کے پاکستان واپس شفٹ ہونے کے ان فیصلے سے خوش نہیں  ہیں۔ولی (ثمر جعفری)  ذہین  ہے اور موسیقی  میں رغبت ہے  لیکن جہانگیر کویہ پسند نہیں ہے وہ  میڈیکل میں بھیجنا چاہتا ہے۔ولی کو اپنے والد سے چُھپ کر گٹار بجاتے دکھایا گیا ہے اور اپنی گرل فرینڈ سے باتیں کرتے بھی۔جہانگیر صدیقی مغربی کلچر سے نالاں ہیں

جہانگیر اپنی بیٹی آنیہ کو لڑکیوں کے سکول بھیجنا چاہتے ہیں جبکہ بچوں کی ماں ماہ نور کو یہ پسند نہیں ہے ۔

دونوں بچے پاکستان آنے کے بعد ایک کلچر شاک میں ہیں ۔جہانگیر اور ماہ نور کے آپس کے تعلقات بھی زیادہ خوشگوار نہیں، ان کے درمیان بھی انڈرسٹینڈنگ کا فقدان ہے ۔

ڈرامے میں مایا (عینا آصف) ایک متوسط گھرانے سے ہے اور ڈاکٹر بننا چاہتی ہے۔ اس کے والد لڑکیوں کی جلد شادی کرانے کے حق میں ہیں،پرورش  ’جین زی‘ کے گرد  ہے لیکن اسے ہر عمر کا شخص دیکھ سکتا ہے  اور سیکھ سکتا ہے۔

 اس ڈرامے میں بچوں کی اُن کے پسند کے مطابق کریئر کا انتخاب کرنے اور والدین کی جانب سے اُن پر خاص شعبے کو اپنانے کے لیے ڈالے جانے والے دباؤ پر بھی بات کی گئی ہے۔

’نوجوان اپنے آئیڈیا کو لے کر بہت پُرجوش ہوتے ہیں جسے کہ ولی میوزک میں فیوچر بنانا چاہتا ہے اور مایا میڈیکل میں۔ تو یہ بھی دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ اُن کے خواب اُن کے لیے کتنے اہم ہوتے ہیں۔

ماہرین کاکہنا ہے کہ  آج کل بچوں میں ڈسپلن کا فقدان اسی لیے ہے کیونکہ آپ نے مکمل طور پر انہیں چھوڑ دیا ہے۔ اس لیے بچوں میں کانفیڈنس تو بہت زیادہ آ گیا ہے۔  ’پرورش‘ کا موضوع ہی ایسا تھا کہ جس کی رینج بچوں کے گرد رکھی گئی تھی اور خاص کر ’جین زی‘ کے حوالے سے بنے اس سکرپٹ میں نوجوانوں کے ذہنوں کو کریدنے کی ایک بھرپور کوشش تھی۔ 


یہ ڈرامہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ بچے اکثر خاموش ہوتے ہیں مگر اندر سے ٹوٹ رہے ہوتے ہیں، والدین بھی اپنی غلطیوں سے سیکھ رہے ہوتے ہیں،۔


سوشل میڈیا بحث میں پسندیدگی اور اعتراضات کے درمیان صارفین ایک بات پر متفق ہیں کہ اس ڈرامے نے مکالمے کا راستہ کھولا ہے۔


شادی کے رشتے میں بھی، کمیونیکیشن گیپ فاصلہ بڑھائے جاتا ہے۔ اس کے لیے بھی میرج کاؤنسلنگ کو عام کرنے میں حرج نہیں ہے۔


اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ہیلنگ یا زخم بھرنے کے لیے عمر کے آخری سال نہ چنے جائیں بلکہ یہ عمل شروع سے ہی پرورش کا حصہ بنایا جائے۔


نوٹ: یہ بلاگر کی ذاتی رائے ہے اس سے ہمارا متفق ہونا ضروری نہیں ہے 


تعارف:حرااسلم بلاگر ہیں ،انہوں نے ماس کمیونیکشن کی تعلیم حاصل کررکھی ہے۔ ان کو مختلف سماجی موضوعات پر لکھنے کا شوق ہے،وہ مختلف ویب سائیٹس پر بلاگز لکھتی رہتی ہیں۔

Share:

AOS, LSC, Master Paints, HSJ triumph in Lahore Smart City Polo in Pink Cup

 AOS, LSC, Master Paints, HSJ triumph in Lahore Smart City Polo in Pink Cup 



LAHORE: Four thrilling matches kept spectators on the edge of their seats as AOS, Lahore Smart City, Master Paints, and Haroon Sharif Jewellers emerged victorious in their respective encounters on the fourth day of the Lahore Smart City Polo in Pink Cup 2025 at Lahore Polo Club on Thursday.  

A large number of polo enthusiasts and families attended the matches, adding to the festive atmosphere at the club. Lahore Polo Club President Malik Azam Hayat Noon, members of the Executive Committee, and Secretary Maj (R) Amjad Ghaffor were also present to witness the action. 

In the opening match, AOS edged past Nurpur Bandobast by 4–3 in a tightly contested battle. For AOS, Hamza Ijaz struck twice, while Ayan Salman and Col. Omer Minhas contributed a goal each. Saif Ullah Khan Noon stood out for Nurpur Bandobast, scoring all three of his team’s goals. 

The second match saw Lahore Smart City overpower The Townhouse by 6½–3. Agha Musa Ali Khan led the charge with a fine hat-trick, while Bilal Haye and Farooq Amin Sufi added two and one goals, respectively. For The TownhouseOmar Asjad Malhi, Ibrahim Sheikh, and Mumtaz Abbas Niazi scored a goal apiece. 

In the third encounter, Master Paints showcased outstanding teamwork to register a commanding 11–6½ win over Platinum Homes. Emilia Garibay was in sublime form, netting five goals, while Raja Temur Nadeem, Bilal Hayat Noon, and Sufi Muhammad Hashim chipped in with two goals each. Muhammad Ali Malik and Jade Wheeler were the top scorers for Platinum Homes with two goals apiece. 

The final match of the day featured a high-scoring thriller where Haroon Sharif Jewellers defeated Diamond Paints by 11–8½. Hamza Mawaz Khan shone brilliantly with five goals, Abbas Mukhtar added four, and Sheikh Muhammad Farhad scored twice. For Diamond Paints, Raja Jalal Arsalan netted four goals, while Mir Huzaifa Ahmed and Rabeel Hussain contributed two each. The tournament now moves into its decisive phase, with the semifinals scheduled for Friday (October 24, 2025). 

*Match Summaries* 

*MATCH 1* 
*AOS def. Nurpur Bandobast by 4–3* 
AOS: Hamza Ejaz 2, Ayan Salman 1, Col. Omer Minhas 1 
Nurpur BandobastSaif Ullah Khan Noon 3 

*MATCH 2* 
*Lahore Smart City def. The Townhouse by 6.5–3* 
Lahore Smart City: Agha Musa Ali Khan 3, Bilal Haye 2, Farooq Amin Sufi 1 
The TownhouseOmar Asjad Malhi 1, Ibrahim Sheikh 1, Mumtaz Abbas Niazi 1 

*MATCH 3* 
*Master Paints def. Platinum Homes by 11–6.5* 
Master Paints: Emilia Garibay 5, Raja Temur Nadeem 2, Bilal Hayat Noon 2, Sufi Muhammad Hashim 2 
Platinum Homes: Muhammad Ali Malik 2, Jade Wheeler 2 

*MATCH 4* 
*Haroon Sharif Jewellers def. Diamond Paints by 11–8.5* 
Haroon Sharif Jewellers: Hamza Mawaz Khan 5, Abbas Mukhtar 4, Sheikh Muhammad Farhad 2 
Diamond Paints: Raja Jalal Arsalan 4, Mir Huzaifa Ahmed 2, Rabeel Hussain 2. 

Share:

Recent Posts