ویلڈن ارشد ندیم۔۔۔سبز پرچم سربلند کرکے قوم کا سر فخر سے بلند کردیا
پاکستان کے ارشد ندیم نے ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے جیولین تھرو مقابلے میں گولڈ میڈل جیت لیا۔ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے فائنل میں ارشد ندیم نے آخری تھرو 86.40 میٹر کی کر کے گولڈ میڈل جیتا۔بھارت کے سچن یادیو 85.16 کی تھرو کر کے دوسرے نمبر پر رہے،جیت کے بعد ارشد ندیم نے سجدۂ شکر ادا کیا۔پاکستان کے یاسر سلطان نے پہلی باری میں 70.53 میٹر اور دوسری کوشش میں 75.39 میٹر کی تھرو کی۔
پاکستان کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ اور جیولن تھرو کے اسٹار ارشد ندیم نے ایشیئن ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2025 میں گولڈ میڈل حاصل کر کے ملک کا نام روشن کر دیا۔ارشد ندیم نے فائنل میں اپنی آخری کوشش میں 86.40 میٹر کا ریکارڈ تھرو کر کے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ ان کی دیگر کوششیں بھی متاثر کن رہیں جن میں پہلی تھرو 75.64 میٹر، دوسری 76.80 میٹر، تیسری 85.57 میٹر، چوتھی 83.99 میٹر اور پانچویں 83.44 میٹر تھیں۔
یہ ارشد کی ایشیئن چیمپیئن شپ میں پہلی بار میڈل جیتنے کی بڑی کامیابی ہے، جو انہوں نے 2017 اور 2019 میں شرکت کے باوجود حاصل نہیں کر پائے تھے۔
پاکستان کے دوسرے ایتھلیٹ یاسر سلطان نے بھی فائنل میں حصہ لیا جہاں ان کی بہترین تھرو 75.39 میٹر رہی اور وہ آٹھویں نمبر پر رہے۔ یاسر سلطان نے 2023 میں ایشیئن ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔
ارشد ندیم نے گزشتہ سال پیرس اولمپکس میں 92.97 میٹر کی تھرو کے ساتھ پاکستان کو 40 سال بعد جیولن تھرو میں اولمپک گولڈ میڈل دلایا تھا۔ ان کی اس شاندار کارکردگی پر انہیں پاکستان کا تمغۂ امتیاز بھی دیا گیا تھا۔
اس موقع پر ارشد ندیم کے والدین اور اہل خانہ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک کی دعاؤں نے ان کے بیٹے کو یہ کامیابی دی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین بھی ارشد کی کارکردگی کو ’فخر پاکستان‘ قرار دے رہے ہیں۔پاکستان کے لئے یہ میڈل نہ صرف ایک اعزاز ہے بلکہ 1973 کے بعد ایشیئن ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والا پہلا موقع ہے، جب اللہ داد اور محمد یونس نے پاکستان کے لیے طلائی تمغے جیتے تھے۔
ارشد ندیم کا تعلق میاں چنوں کے نواحی علاقے سے ہے اور ان کے کوچ فیاض حسین بخاری اور رشید احمد ساقی نے ان کی تربیت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کے جیولین تھرو فائنل میں گولڈ میڈل جیت کر قوم کا سر فخر سے بلند کرنے والے ارشد ندیم نے اپنی حمایت اور دعاؤں کے لیے قوم کا شکریہ ادا کیا اور یہ فتح پاکستان کے نام کی۔
انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں ارشد ندیم نے کہا: ’ یہ آپ سب کی دعاؤں کی وجہ سے ہے کہ اللہ نے مجھے فائنل میں کامیاب کیا، اور پاکستان کو عزت دی، جب میں نے ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں گولڈ جیتا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ آپ سب کی دعاؤں اور میری اور میرے کوچ سلمان اقبال بٹ کی محنت کا نتیجہ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز، ارشد ندیم نے بین الاقوامی مقابلے میں واپسی کی اور جنوبی کوریا میں منعقدہ ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں مردوں کے جیولین تھرو فائنل میں 86.40 میٹر کی تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل حاصل کیا۔
ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں پاکستان کے لیے 50 سالوں میں یہ پہلا گولڈ میڈل بھی ہے۔
ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ ہندوستان کے سچن یادیو نے 85.16 میٹر کی تھرو کے ساتھ چاندی اور جاپان کے یوتا ساکیاما نے 83.75 میٹر کی تھرو کے ساتھ کانسی کا تمغہ جیتا، یہ دونوں کھلاڑیوں کی ٹورنامنٹ میں بہترین ذاتی کارکردگی بھی تھی۔
قبل ازیں ارشد ندیم پیرس میں گذشتہ برس منعقد ہونےو الے اولمپک گیمز میں 92.97 میٹر کی زبردست تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل جیتا تھا۔ارشد ندیم جلد ہی ستمبر میں ہونے والی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کی تیاری کے لیے انگلینڈ جائیں گے، یہ واحد بڑا ٹورنامنٹ ہے جہاں انہوں نے ابھی تک گولڈ میڈل نہیں جیتا ہے۔ارشد اس سے قبل کامن ویلتھ گیمز اور ایشیئن گیمز میں بھی طلائی تمغہ حاصل کر چکے ہیں۔
ارشد ندیم کا سفر میاں چنوں کے گھاس والے میدان سے شروع ہوا جو اُنھیں انٹرنیشنل مقابلوں میں لے گیا۔
No comments:
Post a Comment