اوربھی غم ہیں زمانے میں سیاست کے سوا
زندگی ایک ان کہاسفرہےجوہرقدم پرنیاچیلنج اورمواقع لے کرآتاہے۔ سیاست کے بغیر بھی زندگی بہت خوبصورت اور مختلف ہوتی ہے۔ سیاست سماج کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے لیکن سیاست کے بغیر بھی زندگی میں بہت سی خوشیاں اور خوشیوں بھرے پل ہوتے ہیں۔سیاست کے بغیر زندگی میں انسان کو اپنے دل کی سننی چاہئے اپنے جنون،جذبے اور لگن کی تکمیل کے لیے جدوجہد کرنی چاہئے۔ کسی بھی شخص کے لیے سیاست ضروری نہیں ہوتی بلکہ ہرشخص اپنے طریقے سے اپنی زندگی کو جینے کاحق رکھتاہے۔ زندگی میں دوستی محبت خوشیاں،سفر اور تفریح بھی بہت اہم ہوتی ہے۔ انسانیت،انصاف اورمحنت بھی زندگی میں اہم پہلو ہیں جوسیاست کےبغیر بھی زندگی کو بہترین بناسکتے ہیں۔
اسی طرح سیاست کے بغیر بھی زندگی میں بہت سی خوشیاں اور راز ہوتے ہیں جوانسان صرف اپنے دل سےمحسوس کرسکتاہے۔ سیاست کے بغیر بھی زندگی کاہرلمحہ انمول ہوتاہے اورہرشخص کو اپنی زندگی کو اپنے سے جینے کاحق ہوتاہے۔زندگی جیساانمول تحفہہرپل نئے رنگ اور راز لے کرآتاہے۔ دوستی،محبت،خوشیاں اور سفرزندگی کےخوبصورت پہلوہوتے ہیں جو زندگی کو مزیدار اوررنگین بناتے ہیں۔ہرشخص اپنے طریقے سے اپنی زندگی کوجینے کاحق رکھتاہے۔سیاست کےبغیربھی زندگی میں بہت خوشیاں اورراز چھپے ہوتے ہیں۔ سیاست کےبغیر بھی زندگی خوبصورت ہے جسے جینا ہرشخص کاحق ہے۔انسان کی زندگی میں محبت اور رشتے اہمیت رکھتے ہیں۔ پیار کی بنیاد پر انسان اپنے دل کی بات کرتا ہے اور اپنے پیاروں کے ساتھ انسانیت اور محبت کا تعلق قائم رکھتا ہے۔ اس لئے انسان کو اپنے پیاروں سے سیاست نہیں کرنی چاہئے۔سیاست ایک علم ہے جو حکومت اور ملک کی حکمرانی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ لیکن سیاست کبھی بھی انسان کے پیاروں کے ساتھ استعمال نہیں ہونی چاہئے۔ پیار اور رشتے میں سیاست کرنے سے صرف دوریاں اور فاصلے پیداہوتے ہیں۔انسان کو اپنے پیاروں کے ساتھ احترام اور محبت کے ساتھ پیش آنا چاہئے۔ انسانیت اور محبت ہر چیز سے بڑھ کر ہے اور یہی انسان کی زندگی کو خوبصورت بناتی ہے۔
انسان کو اپنے پیاروں کے ساتھ سیاست نہیں کرنی چاہئے بلکہ انسان کو اپنے دل کی بات کہنی چاہئے اور اپنے پیاروں کو احترام اور محبت سے دیکھنا چاہئے۔یہ اس گفتگوکا لب لباب ہے جو پروفیسر ڈاکٹرارشدعلی صاحب کے ساتھ ہوئی۔انہوں نے کہا کہ سیاست توانسانی زندگی کاایک پہلوہے مزہ توتب ہے جب وہ ان انسانی پہلوؤں کوبھی زیرقلم لایاجائے جن کونظرانداز کردیا جاتاہے۔ اسی پرہی بس نہیں وہ توسمجھتے ہیں کہ قوم کوسیاست نہیں مسائل کاحل چاہئے ہوتاہے۔ معاشرے میں بہت کم ایسے افراد ہیں جن کو سیاست میں دلچسپی ہے۔ بڑے ہوں یاچھوٹے،خواتین ہوں یابچے انہیں سیاست سے کوئی دلچسپی نہیں۔ وہ زندگی کے تمام تشنہ پہلوؤں کی تسکین،اپنی خواہشات اورکوششوں کانتیجہ اور اپنے مسائل کاحل چاہتے ہیں۔ معاشرت میں سیاست کا کردار بے شک اہم ہے، لیکن انسان کی زندگی میں سیاست کے علاوہ بہت سے دیگر پہلو بھی ہوتے ہیں جو ان کی زندگی کو معنی خیز بناتے ہیں۔جینے کا اصل مقصد انسان کی خوشی اور امن ہوتا ہے۔ انسان کی زندگی میں خوشی کا حصول اور امن کی حفاظت اہم ہیں۔ انسان کو اپنی زندگی میں خوشی اور امن کی تلاش میں مصروف رہنا چاہیے۔سیاست کے بغیر بھی انسان کی زندگی میں بہت سے مواقع اور لمحے آتے ہیں جنہیں وہ خوشی اور امن کے ساتھ منعقد کرتا ہے۔ دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنا، کھیلنا، سیر کرنا اور نئے تجربات کرنا بھی انسان کی زندگی کو معنی خیز بناتا ہے۔سیاست کے علاوہ انسان کی زندگی میں کامیابی، تعلیم، صحت، انسانیت، اخلاقیات اور معاشرتی رشتے بھی اہم ہیں۔ انسان کو اپنی زندگی میں ان تمام اہم پہلووں پر توجہ دینی چاہیے تاکہ وہ ایک خوبصورت، خوشحال اور امن بھری زندگی گزار سکے۔جینےکا اصل مقصد سیاست کے علاوہ بھی ہوتا ہے۔ انسان کو اپنی زندگی میں خوشی، امن، کامیابی، تعلیم، صحت، انسانیت، اخلاقیات اور معاشرتی رشتے کو اہمیت دینی چاہیے تاکہ وہ ایک مکمل اور خوبصورت زندگی گزار سکے۔سیاسی انتہا اور اپنوں میں دراڑپیداکرتی اور انسان کو اپنے معاشرتی مسئلوں کا حل نہیں دکھاتی۔اپنوں میں دراڑ پیدا ہونے سے انسانیت کی بنیادی اصولوں کی قدر کم ہوجاتی ہے اور انسان میں اخلاقی اور انسانیت کی کمی پیدا ہوتی ہے۔اپنوں میں دراڑ،معاشرت میں فساداورفاصلے بڑھانے کاسبب بنتی ہے۔ سیاسی انتہا اور اپنوں میں دراڑ، معاشرت میں فساد اور بے امنی کی جڑ ہے۔
یہ انسان کی اپنوں میں دراڑ اورانسانیت کے اصولوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔سیاسی انتہا معاشرتی تعلقات کو تباہ کرتی ہے۔ انسان کو اپنوں میں دوریاں پیدا ہونے سے بچانے کے لیے انسانیت کے اصولوں پر عمل کرنا چاہئے۔سیاسی انتہاسے گریز کرناچاہئے۔انسان کو اپنوں میں دراڑ پیدا کرنے سے بچنا ہوگا، تاکہ معاشرت میں امن اور اتحاد برقرار رہے۔زندگی مستقل سفر کا نام ہے جس میں ہر چیز حرکت میں رہتی ہے ـ وقت بدلتا رہتا ہے جو اپنے ساتھ بہت کچھ بدل دیتا ہے حتٰی کہ لوگ اور ان کے رویے بھی اور یہی بدلتے رنگ اسزندگی کی خوبصورتی ہیں
ـجس طرح برا وقت ہمیشہ نہیں رہتا اسی طرح اچھا وقت بھی پَر لگا کر اُڑ جاتا ہے ـ ہمارے پیارے ہمیں چھوڑ کر چلے جاتے ہیں ـ یہی نظامِ زندگی ہے ـ جو پل ہمیں ملتے ہیں ہمیں اس وقت کو بھرپور انداز میں اپنے پیاروں کے ساتھ گزارنا چاہئیے ـ کیونکہ ہم پر سب سے زیادہ حق ہمارے پیارے رشتوں کا ہوتا ہے مزید یہ کہ دل میں ان گزرے پلوں کا ملال نہ رہے ـ ان یادگار لمحوں کو تصویروں میں قید کر لینا چاہئیے تاکہ کچھ عرصہ کے بعد ہنسنے ہنسانے کا باعث بن سکیں ـ ہم جس انداز اور زاویئے سے اس زندگی کو اور آنے والے امتحانات کو دیکھیں گے ویسا ہی پائیں گے ـ زندگی کے سب لمحے یادگار ہوتے ہیںلوٹ کر نہیں آتے بس ایک بار آتے ہیں۔







No comments:
Post a Comment