نوائے درویش ایسی ویب سائیٹ ہے جو آپ کومنفرد خبروں،سپورٹس،شوبز ، سیاست،مضامین،کالمز ،انٹرویوز اور نوائے درویش کے مضامین سے باخبر رکھے گی۔ اس کے علاوہ کچھ منفرد تصاویر جوآپ کی توجہ اپنی طرف لے جائیںگی۔ اس لئے باخبر رہنے کے لئے لاگ آن کریں نوائے درویش

مجھے پیار ہوا تھا"۔۔۔۔وہاج ،ہانیہ اور زاویار کی ٹرائیکا سٹوری ۔۔۔۔رومانس ، رشتے ناتے سے بھرپور کہانی شائقین کے دلوں کو چھو گئی

 مجھے پیار ہوا تھا"۔۔۔۔وہاج ،ہانیہ اور زاویار کی ٹرائیکا سٹوری ۔۔۔۔رومانس ، رشتے ناتے سے بھرپور کہانی شائقین کے دلوں کو چھو گئی



 اداکاروہاج علی اورہانیہ عامر کے ڈرامہ ’مجھے پیار ہوا تھا‘  کا انجام بھی ویسا ہی دلچسپ ہوا جیساکے کہانی شروع سے ہی دیکھنے کو پسند آئی۔  نجی ٹی وی کے اس ڈرامے کو شائقین نے بہت زیادہ پسند کیا اور خاص طورپروہاج،ہانیہ ،زاویار کی ٹرائیکاتو کمال کی تھی۔ ڈرامہ سیریل ’مجھے پیارہوا تھا‘ میں وہاج علی (سعد)، ہانیہ عامر (ماہیر)، زاویارنعمان (اریب)، شہود علوی،سلمیٰ حسن، سبینہ سید، نورالحسن، رابعہ کلثوم،جاوید شیخ، انجلین ملک، وشما فاطمہ،عائشہ مرزا، امبر خان،شاہین خان ودیگراداکاری کے جوہردکھائے۔ڈرامے کی کہانی سدرہ سحرعمران نے لکھی ہے جبکہ اس کی ہدایت کاری کے فرائض بدر محمود نے انجام دیے ہیں۔ وہاج علی کی شانداراداکاری کومداحوں نے خوب سراہا ،ساتھ ہی ہانیہ عامر کی اداکاری بھی کسی سے کم نہیں تھی۔ سعد اورماہیر کی کیمسٹری لاجواب قرار دی گئی ۔

اس میں ڈائیلاگ اور ڈائیلاگ کی ڈلیوری تو جاندار تھی۔ وہاج علی، ماہیر سے کہتے ہیں پوری دنیا بھی تم سے خفا ہوجائے میں پھر بھی تمہارا ساتھ دوں گا۔زاویار نعمان انہیں پروپوز کرتے ہیں وہ انکار کردیتی ہیں اور وہاج کو بتاتی ہیں کہ محبت بڑی ظالم چیز ہے میں نے انکار کردیا ہے۔میں اتنا بڑا بھی دھوکے باز نہیں ہوں جتنا آپ کی دوست سمجھتی ہیں۔اس ڈرامے میں ایک ایسا بھی موڑ بھی آیا  جب دیکھنے والے اکتاگئے تھے ۔"مجھے پیار ہواتھا" کہ کہانی تیزی سے آگے بڑھ رہی تھی ایک موڑ ایسا آیا کہ  ہانیہ عامر کے رونے دھونے کے سین  آگئے ۔ تاہم پھر ٹوئسٹ آگیا۔ مجھے پیار ہوا تھا‘ کی کہانی سعد، اریب اور ماہیر کے گرد گھومتی ہے۔ 

سعد چچا کی بیٹی ماہیر سے محبت کرتا ہے لیکن جب انہیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ اریب سے محبت کرتی ہے تو وہ ان سے شادی سے انکار کردیتے ہیں لیکن اریب عین شادی کے وقت بارات لے کر نہیں پہنچتا جس کے بعد ماہیر کی شادی سعد سے ہوجاتی ہے۔یہ   ایک ٹرائی اینگل لو سٹوری  تھی ۔اس ڈرامے میں مشترکہ خاندانی نظام کی خوبصورت تصویر کشی کی گئی ہے جس میں ایک دوسرے کے خلاف سازشیں نہیں کی جا رہیں بلکہ جو بات دل میں ہے اس کو صاف اور مہذب الفاظ میں دوسرے کو بتا دیا جاتا ہے۔مہر کی ماں اپنی امیر کزن سے بہت متاثر ہے اور چاہتی ہے کہ اس کی بیٹی کی شادی بھی اس کی بھانجی کی طرح کسی امیر زادے سے ہو جس کے لیے وہ رشتے والی آنٹیوں کے توسط سے تلاش رشتہ بھی شروع کر دیتی ہے۔مہر کی تائی ماں کو یہ بات ہضم نہیں ہو رہی کہ اس کے بیٹے کو مسترد کر کے مہر کا رشتہ تلاشا جا رہا ہے۔ بہرحال مہر کی ماں کو ابھی ہر خوشی، ہر رعنائی دولت کی چمک میں دکھائی دے رہی ہے۔اس کو اپنی بیٹی کے سادہ سے مزاج اور انتخاب کی بھی پروا نہیں ہے۔ مہر کی ننھیالی کزن اور دوست انابیہ کی شادی پہ اریب اور مہر کی پہلی ملاقات، پہلی ہی قسط میں، پہلی ہی نظر میں محبت میں بدل جاتی ہے۔مہر ایک طرف اپنے کزن کے ساتھ مطمئن ہے۔ اسے دولت مندی اور چمک دمک کی کوئی تمنا بھی نہیں ہے،  دوسری طرف انسانی فطرت ہے، اریب اسے تھوڑا تھوڑا سا اچھا لگنے لگا ہے۔

 مرکزی کرداروں کے ساتھ رشتوں کا رومانس بھی دکھائی دیتا ہے۔ایک اچھا مشترکہ خاندانی نظام بہت عرصہ بعد دیکھ کر اچھا لگا جہاں رشتوں کا آپس میں احترام ہے ذمہ داری کو ذمہ داری سمجھا جاتا ہے، بوجھ نہیں۔ رشتے داریاں نبھانا کٹھن ہی سہی مگر یہ انسان کو خوش، توانا اور بھرپور رکھتے ہیں۔یہ ڈرامہ اختتام کے بعد سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کررہا ہے اور شائقین اس پرکمنٹس دے رہے ہیں۔


نوٹ: یہ بلاگر کی ذاتی رائے ہے اس سے ہمارا متفق ہونا ضروری نہیں ہے 



تعارف:حرااسلم بلاگر ہیں ،انہوں نے ماس کمیونیکشن کی تعلیم حاصل کررکھی ہے۔ ان کو مختلف سماجی موضوعات پر لکھنے کا شوق ہے،وہ مختلف ویب سائیٹس پر بلاگز لکھتی رہتی ہیں۔



Share:

No comments:

Post a Comment

Recent Posts