ورلڈ کپ میں شریک 10 ٹیموں کی لائن اپ مکمل۔۔۔۔پاکستان ورلڈ کپ کھیلے گا یا نہیں؟ ۔۔۔۔فیصلہ ہائی پروفائل کمیٹی کرے گی۔۔۔تمام امور پر سفارشات وزیر اعظم پاکستان کوبھجوائی جائیں گی
ورلڈ کپ کی آمد قریب ہے اورتیاریاں جاری ہیں۔ میچز انڈیا بھی ہوں گے لیکن ا س وقت سب سے اہم یہ ہےکہ پاکستان ورلڈ کپ کھیلے گا یا نہیں۔ اس کےلیے باقاعدہ ایک ہائی پروفائل کمیٹی بنائی گئی ہے۔ جو پاکستان کے اس ایونٹ میںشرکت کا فیصلہ کرے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ورلڈ کپ میں شرکت کرنے سے متعلق فیصلے کیلئے ہائی پروفائل کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی کی سربراہی وزیر خارجہ بلاول بھٹو کریں گے۔ کمیٹی اس حوالے سے بھارت میں ورلڈ کپ سے متعلق تمام امور پر سفارشارت مرتب کر کے وزیراعظم کو بھجوائے گی جو پی سی بی کے پیٹرن ان چیف ہیں۔
کمیٹی کے سربراہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری ہیں جبکہ اس کے دیگر ارکان میں وفاقی وزراء رانا ثناء اللہ، اعظم نذیر تارڑ، مریم اورنگزیب، احسان مزاری، اسعد محمود اورامین الحق شامل ہیں۔اس کے علاوہ قمرزمان کائرہ اور طارق فاطمی بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے، قومی سلامتی اداروں کے سربراہان اور سیکرٹری خارجہ کو بھی اس ہائی پروفائل کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔
پاکستانی ٹیم کی شرکت سے متعلق سفارشارت مرتب کیے جانے کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا کہ اس بڑے ایونٹ میں کھیلا جائے گا یا نہیں۔واضح رہے کہ کرکٹ ورلڈ کپ کا آغاز 5 اکتوبر سے بھارت میں ہو رہا ہے، بڑے ایونٹ میں پاک بھارت کے درمیان ٹاکرا 15 اکتوبر کو احمد آباد میں شیڈول ہے۔
ورلڈ کپ میں شریک 10 ٹیموں کی لائن اپ مکمل
بھارت میں شیڈول آئی سی سی ورلڈکپ 2023 کیلئے میزبان بھارت کے علاوہ پاکستان، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ، افغانستان، بنگلہ دیش، جنوبی افریقہ، سری لنکا اور نیدر لینڈز کی ٹیمیں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گی۔
ٹورنامنٹ کا باقاعدہ آغاز 5 اکتوبر سے ہوگا جبکہ پاکستان ورلڈکپ میں اپنے سفر کا آغاز 6 اکتوبر کو حیدر آباد میں نیدر لینڈز کے خلاف میچ سے کرے گا۔شیڈول کے مطابق 12 اکتوبر کو پاکستان کا سامنا سری لنکا سے ہوگا جبکہ روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان مقابلہ 15 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ سٹیڈیم میں ہو گا۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان میچ 20 اکتوبر کو بنگلورو میں رکھا گیا ہے، 23 اکتوبر کو پاکستان اور افغانستان کی ٹیمیں چنائی میں آمنے سامنے ہوں گی، قومی ٹیم 27 اکتوبر کو جنوبی افریقہ جبکہ 31 اکتوبر کو بنگلہ دیش کے مدمقابل آئے گی۔
گرین شرٹس کا 5 نومبر کو بنگلورو میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کیساتھ جوڑ پڑے گا جبکہ 12 نومبر کو قومی ٹیم انگلینڈ کے خلاف کولکتہ میں میدان میں اترے گی۔واضح رہے کہ آئی سی سی ورلڈکپ کا پہلا سیمی فائنل ممبئی، دوسرا کولکتہ میں ہو گا جبکہ میگا ایونٹ کا فائنل 19 نومبر کو احمد آباد نریندر مودی میں کھیلا جائے گا۔
ہائبرڈ ماڈل
ایشین کرکٹ کونسل نے پاکستان کے ہائبرڈ ماڈل کی منظوری دے دی، جس کے تحت ایونٹ کے 4 میچز پاکستان جبکہ باقی 9 سری لنکا میں منعقد ہوں گے۔ گزشتہ تقریباً ایک برس سے ایشیا کپ کے حوالے سے صورتحال بےیقینی کا شکار تھی، بھارتی کرکٹ بورڈ نے ٹیم کو 2023 میں ہونے والے ایشیا کپ میں شرکت کے لیے پاکستان نہ بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔بعد ازاں، پاکستان نے ہائبرڈ ماڈل تجویز کیا تھا اور اسے قبول نہ کرنے کی صورت میں تنبیہ کی تھی کہ پاکستان ٹیم کو ورلڈ کپ کے لیے بھارت نہیں بھیجےگا، جو اکتوبر میں منعقد ہوگا۔
ایشیا کپ 2023 میں 2 گروپ ہوں گے، ہر گروپ سے 2 ٹیمیں سپر فور مرحلے کے لیے کوالیفائی کر یں گی، سپر فور مرحلے کی 2 ٹاپ ٹیمیں فائنل میں مدمقابل ہوں گی۔
ایشین کرکٹ کونسل نے بیان میں مزید کہا کہ ہم دنیا بھر سے شائقین کے خیرمقدم کے منتظر ہیں کہ وہ کرکٹ کو بہترین انداز میں دیکھیں۔یہ ہائبرڈ ماڈل نئی پیش قدمی ہے اس سے اور بھی دروازے آگے کھل سکتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment