نوائے درویش ایسی ویب سائیٹ ہے جو آپ کومنفرد خبروں،سپورٹس،شوبز ، سیاست،مضامین،کالمز ،انٹرویوز اور نوائے درویش کے مضامین سے باخبر رکھے گی۔ اس کے علاوہ کچھ منفرد تصاویر جوآپ کی توجہ اپنی طرف لے جائیںگی۔ اس لئے باخبر رہنے کے لئے لاگ آن کریں نوائے درویش

نگران وزیر اعظم کون ہوگا؟۔۔۔موجودہ اسمبلی کی مدت کب ختم ہوگی؟۔۔۔اہم بیٹھک میں اہم فیصلے۔۔۔اتحادیوں کو بھی اعتماد میں لینے کا فیصلہ


نگران وزیر اعظم کون ہوگا؟۔۔۔موجودہ اسمبلی کی مدت کب ختم ہوگی؟۔۔۔اہم بیٹھک میں اہم فیصلے۔۔۔اتحادیوں کو بھی اعتماد میں لینے کا فیصلہ




ملک میں اس وقت سیاسی ہلچل ہورہی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف حکومت کے ختم ہونے کااعلان کرچکے ہیں کہ ہماری حکومت کے ختم ہونے میںتقریبا ایک ماہ رہ گیا ہے۔ اس سلسلےمیں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے سراہان کی دبئی اور سعودیہ میں بھی اہم میٹنگز ہوئیں اور اہم  فیصلے ہوئے۔

ان فیصلوں پر پی ڈی ایم  کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی طرف سے شکوہ بھی کیاگیا کہ ان کو اس سلسلے میں نہ تو ن لیگ نے اعتماد میںلیا نہ ہی پیپلز پارٹی کی طرف سےکسی نے کوئی بات کہی۔ اس سلسلےمیں پہلے  میاں شہباز شریف نے  میاں نواز شریف کی ہدایت پر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور ان کو آگاہ کیا کہ ان سے مشاورت سے ہی فیصلے ہوںگے۔ اس پر بعد ازاں مولانا فضل الرحمان سے میاں نواز شریف نے  بھی ٹیلیفونک رابطہ کیا اور سیاسی صورتحال پربات ہوئی اوران کاشکوہ دور کیا۔ ان رابطوں میں نگران حکومت کاقیام، نگران وزیر اعظم اور دیگر اہم فیصلوں پربھی بات چیت  ہوئی ۔

 مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطے میں دونوں رہنماؤں نے ملک کی سیاسی صورتحال اور نگران سیٹ اپ پر تبادلہ خیال کیا۔مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان سے بات چیت کے دوران نواز شریف نے انھیں یقین دہانی کرائی کہ تمام اہم سیاسی فیصلوں پر آپ کو اعتماد میں لیکر چلیں گے۔

نوازشریف نے سربراہ حکومتی اتحاد کو سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کی بھی وضاحت کی۔ ن لیگ کے رہنما میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ دبئی میں آصف زرداری سے ہونے والی ملاقات معمول کی ملاقات تھی ۔مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم ابھی بھی پی ڈی ایم کا حصہ ہیں۔ نگران سیٹ سمیت تمام امور پر مشاورت ہوگی۔

میاں  نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان سے رابطے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کو جلد تمام اتحادی سربراہان کا اجلاس بلانے کی ہدایت کی اور مولانا فضل الرحمان نے اپنی پارٹی کا اہم اجلاس بلایا۔ 

 اسی تناظر میں آ صف زرداری نے بھی لاہور میں ڈیرے ڈالے اور سیاسی رابطے تیز کیے۔ آصف علی زرداری کی میاں شہبازشریف سے بھی ملاقات ہوئی اور مختلف سیاسی امور پربات چیت ہوئی۔

 آصف علی زرداری نے موجودہ اسمبلیوں کی مدت اگست کے دوسرے ہفتہ میں ختم کرنے کی تجویز دی جس پر وزیراعظم نے دیگر اتحادیوں کو بھی اعتماد میں لینے کی یقین دہانی کروائی۔

وزیراعظم شہباز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان ملاقات میں عام انتخابات، نگران سیٹ اپ سمیت آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر گفتگو کی گئی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان لاہور میں ہونے والی ملاقات میں آئندہ نگران وزیر اعظم بیوروکریٹ کے بجائے سیاست دان کو لانے پر غور کیا گیا۔

اس  ملاقات میں آصف علی زرداری اور شہباز شریف کی موجودہ اسمبلی کی مدت کے خاتمے کی حتمی تاریخ پر تفصیلی مشاورت ہوئی، آصف علی زرداری نے موجودہ اسمبلیوں کی مدت اگست کے دوسرے ہفتہ میں ختم کرنے کی تجویز دی جس پر وزیراعظم نے دیگر اتحادیوں کو بھی اعتماد میں لینے کی یقین دہانی کروائی۔سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیراعظم کے آئی ایم ایف سے امدادی پیکیج کیلئے کلیدی کردار کو سراہا اور انہیں آئی ایم ایف ڈیل پر مبارکباد دی، اس پر وزیراعظم شہباز شریف نے آصف علی زرداری کا شکریہ ادا کیا۔

سابق صدر نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت معیشت کیلئے جو بارودی سرنگیں بچھا کر گئی اسے مل کر صاف کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا  ہماری ساری توجہ معیشت کی مضبوطی پر ہے اور اللہ کی مہربانی سے کامیابیاں مل رہی ہیں، ملک سے انتشار اور فتنے کی سیاست کا جڑ سے خاتمہ کرکے سیاسی استحکام کی جانب بڑھ رہے ہیں، ملک کو ڈیفالٹ کرنے والوں کا خواب، خواب ہی رہ گیا ہے۔


Share:

No comments:

Post a Comment

Recent Posts