نوائے درویش ایسی ویب سائیٹ ہے جو آپ کومنفرد خبروں،سپورٹس،شوبز ، سیاست،مضامین،کالمز ،انٹرویوز اور نوائے درویش کے مضامین سے باخبر رکھے گی۔ اس کے علاوہ کچھ منفرد تصاویر جوآپ کی توجہ اپنی طرف لے جائیںگی۔ اس لئے باخبر رہنے کے لئے لاگ آن کریں نوائے درویش

لاہور پریس کلب میں پنجاب پر انگریزوں کے قبضہ کے بعد پنجاب اور پنجابی زبان کے ساتھ ہونیوالی ناانصافی کے خلاف سیمینار


لاہور پریس کلب میں پنجاب پر انگریزوں کے قبضہ کے بعد پنجاب اور پنجابی زبان کے ساتھ ہونیوالی ناانصافی کے خلاف سیمینار 



صدارت الیاس گھمن نے کی، مہمان خصوصی پریس کلب کے سیکرٹری عبدالمجید ساجد،مدثر اقبال بٹ، ڈاکٹر کنول خالد، بابا نجمی تھے





لاہور(پ ر) لاہور پریس کلب میں پنجاب پر انگریزوں کے قبضہ کے بعد پنجاب اور پنجابی زبان کے ساتھ ہونیوالی ناانصافی کے خلاف سیمینار ہوا جس کی صدارت پنجابی زبان تحریک کے چیئر مین الیاس گھمن نے کی جبکہ مہمان خصوصی پریس کلب کے سیکرٹری عبدالمجید ساجد‘ مدثر اقبال بٹ ‘ ڈاکٹر کنول خالد‘ بابا نجمی تھے۔

 نظامت کے فرائض خواجہ آفتاب حسن نے انجام دیئے جبکہ معاون شہزاد فراموش تھے ۔جاوید پنچھی نے خطاب میں کہا کہ انگریزوں نے قبضہ کے فوری بعد اسلحہ جمع کروانے والے کیلئے ایک آنہ اور پنجابی کتاب جمع کروانے کیلئے چھ آنے دینے کا اعلان کیا اور یوں انہوں نے کتابیں اکٹھی کرکے جلا دیں جس کا پنجابی زبان کو ناقابل تلافی نقصان ہوا۔

مدثر اقبال بٹ نے کہا ہمیں پنجابی زبان کو بچانے اور رائج کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے اور پریس کلب نے پنجابی زبان کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کروا کر بڑا اہم کام کیا ہے۔سینئر صحافی شیخ آفتاب حنیف نے کہا کہ یقیناََ انگریزوں نے پنجابی زبان اور یہاں کی ثقافت پر کاری وار کیا جس کا خمیازہ آج ہم بھگت رہے ہیں ۔شام چوراسی گھرانہ کے گلوکارشان اختر علی نے بابا بلھے شاہ کی کافی کو گا کر حاضرین کو مسحور کر دیا۔

 پروفیسر ڈاکٹر کنول خالد کا کہنا تھاکہ شہزاد فراموش اور خواجہ آفتاب بہت اچھے پروگرام کرواتے ہیں اور ایسے موضوعات پر ہاتھ ڈالتے ہیں جن کے بارے میں ہم صرف سوچتے ہیں۔انہوں کہا کہ یہ پانچ ہزار سال پرانی زبان ہے موئن جوداڑو اور ہڑپہ سے بھی اس زبان کے الفاظ ملے ہیں ۔انہوں نے ہال میں پوچھے گئے سوالات کے جوابت بھی دیئے۔

بابا نجمی نے کہا کہ ہمارے بچوں کو سکولوں میں پنجابی بولنے سے بھی روکا جاتا ہے جو کہ بہت بڑی ناانصافی ہےبعد ازاں انہوں نے اپنی شاعری سنا کر حاضرین سے بھرپور داد سمیٹی۔ صوفی گائیک اسلم باہو نے کلام بلھا شاہ اور وارث شاہ سنا کر ہال میں کیف وسرور کی لہر بھر دی۔

پریس کلب کے سیکرٹری عبدالمجید ساجد نے کہا پنجابی زبان سنتے ہی ماں کی گود کا خیال آجاتا ہے ۔یہ بہت عظیم زبان ہے اس کی ترویج کیلئے پریس کلب کا پلیٹ فارم حاضر ہے اور آئندہ ہم پریس کلب میں پنجابی زبان کے حوالے سے تقریبات منعقد کروانے کیلئے پریس کلب کے ممبرز پر مشتمل کمیٹی بنائیں گے تاکہ ایسی نشستیں ہوتی رہیں۔ انہوں نے معزز مہمانوں کی آمد کا تہہ دل سے شکریہ بھی ادا کیا۔

تقریب کے صدر الیاس گھمن کا کہنا تھا کہ ہم کسی زبان سے نفرت نہیں کرتے لیکن پنجابی زبان کیساتھ جہاں ناانصافی ہوگی ہم اس کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انگریزوں نے پنجابی زبان کو ختم کرنے کے جو اقدامات کئے وہ یقیناََ قابل نفرت ہیں۔انہوں نے پریس کلب کے سیکرٹری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پنجابی زبان کے حوالے سے پریس کلب میںسیمینار کا انعقاد خوش آئند ہے۔سیمینار میں تمثیلہ چشتی ‘ رفیق احمد خان‘ خالد اعجاز مفتی ‘ تنویر احمد ملک‘ جاوید ہاشمی ‘محبوب چودھری ‘ احمد حسن قریشی‘ شاہد بخاری‘ جواد احمد‘ نواز طاہر‘ شہروز اسحا ق ،علی عثمان باجوہ‘حالد چودھری‘خاور بیگ‘ وسیم رحمان‘قمرالزمان بھٹی و دیگر نے شرکت کی ۔












Share:

No comments:

Post a Comment

Recent Posts