سی ای اوز ہیلتھ کانفرنس کا انعقاد ،کارکردگی کا تفصیلی جائزہ
لاہور(رپورٹ:شاہدہ بٹ) محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے زیر اہتمام 10 ویں سی ای اوز ہیلتھ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس کے پہلے سیشن کی صدارت صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر نے کی جبکہ دوسرے سیشن کی صدارت صوبائی وزیر پروفیسر جاوید اکرم نے کی۔ کانفرنس میں تمام سی ای اوز ہیلتھ کی فروری 2023 کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا مختلف ہسپتالوں کا دورہ کرتے ہوئے معلوم ہوا کہ ایم ایس صاحبان کا مریضوں کے ساتھ انتہائی افسوسناک ہے۔دفتر میں نہ بیٹھیں ہسپتال کا وزٹ کرکے اشوز کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔انہوں نے سی اوز ہیلتھ کو ہدایت کی کہ وہ ہسپتالوں کی کارکردگی باقاعدہ مانیٹر کریں۔ صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ ہسپتالوں کے انٹری پوائنٹس پر ادویات کی تفصیل آویزاں کی جائیں اور لیبز کے معاملات بھی بہتر بنائے جائیں۔ہمارا مقصد پیشنٹ سینٹرک ہونا چاہیے۔انہوں نے میڈیکل افسران کو پتھالوجی سے متعلق ٹریننگ کروانے کی بھی ہدایت کی۔
ہسپتالوں میں مریضوں کے ساتھ شائستگی کا رویہ اپنایا جائے۔اگلے ہفتہ سے مدارس اور پریس کلبوں میں میڈیکل سکریننگ کیمپ لگائے جارہے ہیں۔دوسرے سیشن کی صدارت کرتے ہوئے صوبائی وزیر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا پرائمری اینڈ سیکنڈری سطح پر نظام صحت مضبوط ہوتو ٹیچنگ ہسپتالوں میں مریضوں کا رش کافی حدتک کم ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل سٹاف کالج حال ہی میں قائم کردیا گیا جہاں ایم ایسز، سی اوز اور پرنسپل حضرات کو ہاسپٹل اینڈ ہیلتھ مینجمنٹ اور میڈیا مینجمنٹ کے کورسز پڑھائے جائیں گے۔
پروفیسر جاوید اکرم نے کہا کہ محکمہ صحت کے دونوں یونٹس مل جل کر کام کریں تاکہ عوام میں سرکاری ہسپتالوں میں طبی سہولیات سے متعلق تصور بہتر کیا جاسکے۔اس سلسلہ میں میڈیا کا تعاون درکار ہوگا۔ اس موقع پرسیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر علی جان نے کہا کہ پروفیسر جاوید اکرم اور ڈاکٹر جمال ناصر کے ویژن سے استفادہ کرکے سی اوز کی کارکردگی جانچنے کے لئے کے پی آئی تیار کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں سی ٹی کین سہولیات کی مفت فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔
علی جان نے کہا کہ 12 مارچ سے 52000 قیدیوں کی سکریننگ شروع کردی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ 300 الٹراساؤنڈ مشینیں خرید لی گئی ہیں۔اگلے ہسپتالوں میں الٹراساؤنڈ سروس شروع کردی جائے گی۔علی جان خان نے ہدایت کی کہ صحت سہولت پروگرام کا دائرہ کار دیہی مراکز صحت تک بڑھایا جائے تاکہ ہسپتالوں کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہو سکے۔سیکرٹری صحت نے کہا ہاسپٹل انفارمیشن مینجمنٹ سروس اور EMR کے ذریعے ہسپتالوں میں پیپر لیس رجیم نافذ ہوجائے گا۔سیکرٹری صحت جنوبی پنجاب محمد اقبال نے کہا کہ بائیو میڈیکل ایکوپمنٹس کو فعال رکھنا ایم ایس صاحبان کی ذمہ داری ہے۔کانفرنس میں ریفارم ایجنڈا، 1033 ہیلپ لائن کا استعمال، EMR، بائیو میٹرک رجسٹریشن، بنیادی مراکز صحت کو بہتر کرنا، جیلوں میں قیدیوں کی سکریننگ، ہسپتالوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنا اور انیستھزیا ڈاکٹر کی تعیناتی اور ورٹیکل پروگرامز شامل کئے گئے۔
صوبائی وزراء صحت نے سیکرٹری صحت اور انکی ٹیم کو سی ای اوز کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد دی۔ اس موقع پر سپیشل سیکرٹریز فاطمہ شیخ، عمارہ خان، ڈی جی ڈرگ کنٹرول محمد سہیل، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر الیاس گوندل اور ایڈیشنل سیکرٹریز، ڈائریکٹرز ای پی آئی، ٹی بی کنٹرول، ہیپاٹائیٹس، ایڈز کنٹرول پروگرامز، پراجیکٹ ڈائریکٹرز آئی آر ایم این سی ایچ، ایچ سی آئی پی، ایچ آئی ایس ڈی یواور تمام سی ای اوز ہیلتھ بھی موجود تھے۔







.jpeg)

.jpeg)


No comments:
Post a Comment