نوائے درویش ایسی ویب سائیٹ ہے جو آپ کومنفرد خبروں،سپورٹس،شوبز ، سیاست،مضامین،کالمز ،انٹرویوز اور نوائے درویش کے مضامین سے باخبر رکھے گی۔ اس کے علاوہ کچھ منفرد تصاویر جوآپ کی توجہ اپنی طرف لے جائیںگی۔ اس لئے باخبر رہنے کے لئے لاگ آن کریں نوائے درویش

’جان کی دشمن یہ مہنگائی لگے۔۔۔‘‘

 ’جان کی دشمن یہ مہنگائی لگے۔۔۔‘‘



محمدنویداسلم /نوائے درویش 


نتھواورپھتو چوپال میں ایک دوسرےپرجملے کس رہے تھے۔جیسے ہی چپ سائیں آئے توسب ایسے خاموش ہوگئے جیسے باادب بچے کمرہ جماعت میں استاد کے آنے کے بعد ہوتے ہیں۔ چپ سائیں نے معمول کی سلام دعا کے بعد خاموش ہوگئے اور سرپکڑ کر گہری سوچ میں ڈوبے گئے، سب سمجھ گئے کہ آج پھر کوئی خاص بات ہے جس کی وجہ سے چپ سائیں گہری سوچ میں ڈوبے ہیں۔ کچھ دیر کے بعد نتھواورپھتو نے ہمت کرکے پوچھ ہی لیا۔۔۔سائیں جی خیر تو ہے۔چپ سائیں نے سر اٹھایا،ادھر ادھر د یکھا پھر خاموشی سے سر جھکالیا۔خیر تھوڑی دیر بعد بولے۔۔۔بھئی نتھو یہ بتائو کیا ہمارا ملک ایک زرعی ملک ہے،نتھو برجستہ بولا سائیں جی یہ بھی بھلا کوئی پوچھنے والی بات ہے ،جی ہے۔چپ سائیں دوبارہ گویا ہوئے اور کہا کہ پھر یہاںپر سبزیاں اتنی مہنگی کیوں ہیں اور  ہمارا کسان خوشحال ہونے کی بجائے غربت کی چکی میں کیوں پس رہا ہے؟یہ وہ سوال تھا جس پر نتھواور پھتو دونوں سر کھجانے لگے۔۔۔بولے سائیں جی ہماری سمجھ دانی اتنی بڑی نہیں ہے آپ ہی بتائیں آخر ماجرا کیا ہے؟چپ سائیں نے ٹھنڈی آہ بھری کہا کہ بھائی محلے میں رشید سبزی والے کوتو جانتے ہو۔ جی جانتے ہیں۔ میں نے اس سے سبزی لی اور کہا کہ بھائی رشید کچھ ہری مرچیں بھی ڈال دو سبزی اچھی بن جائے گا۔ وہ منہ بسور کربولا سائیں جی سو روپے پائو ہیں یہ مرچیں میں کیا کروں اور آپ کوکیا دوں؟ میں اپنا سامنہ لے کر چپ کرگیا۔

چپ سائیں نے کہاہم اس حقیقت سے انکار نہیں کرسکتے کہ بجلی کے بحران ، طوفانی بارش ، سیلاب سمیت ان تمام نقصانات کا خمیازہ ہماری معیشت کو بھگتنا پڑتا ہے ،ہم مزید بیرونی قرضوں میں ڈوب جاتے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت ان بنیادی مسائل پر خصوصی توجہ دے اور سب سے پہلے ملک میں پانی کے ذخائر میں اضافہ کرے تاکہ بجلی اور زراعت کا شعبہ مستحکم ہوسکے نیز ہر سال آنیوالے سیلاب اور اس کی تباہ کاریوں سے بھی بچا جا سکے لیکن ایسا نہیں ہوتا اور ہم صرف وقت گزرنے کے بعد رونا روتے ہی رہ جاتے ہیں۔چپ سائیںبولے نتھواورپھتو ملک کی آزاد معیشت سے مراد یہ ہے کہ ملک کو جس چیزکی ضرورت ہے ، اسے ملک کے اندر ہی تیار کیا جا سکتا ہو۔ ملک کے کارخانے سب کچھ تیار کریں اور ملک کا محنت کش طبقہ اسے اپنا قومی فریضہ تصور کرے۔ہمارے ملک میں اس وقت مہنگائی ہے اس پر کوئی دورائے نہیں لیکن میں اسی برس کا ہوں مہنگائی تو ہر دور میں ہوتی ہے لیکن کچھ اقدامات اور سدباب بھی ہوتا ہے۔

 سچ یہ ہے کہ معاشی اصلاحات آسان نہیں ہیں۔مہنگائی پر قابو پانے کے لیے مسلسل مالیاتی سختی کی وجہ سے ڈالر اپنی بیس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچا، جس کی وجہ سے بڑی کرنسیوں کو کم ترین سطح پر گرا دیا گیا۔ہم قدرتی وسائل کو اندھا دھند بغیر کسی منصوبہ بندی کے استعمال کر رہے ہیں۔ ہمارا ملک قدرتی وسائل سے مالا مال ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ ان وسائل سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے اور ان کو استعمال کیاجائے۔پاکستان میں سیلابی صورتحـال کے بعد ہر طرف پانی ہی پانی تھا۔ ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں تھے کہ ہم اس پانی کومحفوظ بناتے۔ تیل کے بعد پانی پر جنگیں شروع ہونے کے امکانات ہیں کیونکہ اس وقت ساری دنیا میں پانی کم ہورہا ہے۔ پاکستان میں اس مسئلے کی طرف توجہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ہم نہ ڈیم بنارہے ہیں جو پانی ذخیرہ کرکے بجلی اور دیگر ضروریات کو پورا کریں اور نہ ہی ہماری توجہ استعمال شدہ پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کی طرف ہے۔ بارشوں اورسیلاب کا پانی ضائع ہوجاتا ہے ۔

پاکستان ایک زرعی ملک ہے،گذشتہ دنوں کسان سڑکوںپر تھے اور اپنے حق کے لئے مظاہرہ کررہے تھے آخرکار حکومت  نے ان کے کچھ مطالبات مانے اوران کو گھروں کوبھیجا۔ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ کسانوں کی جدید خطوط پر تربیت نہ ہونے کی وجہ سے کسان کاشتکاری کے نئے طریقوں سے واقف نہیں ہیں جس کی وجہ سے فصل کی کاشت کے لیے پرانے اور روایتی طریقے اپنائے جاتے ہیں۔ دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں جن کی لپیٹ میں پاکستان بھی آیا ہوا ہے۔ہم نے صنعتوں سے خارج ہونے والی گیس اور فضلے کو ٹھکانے لگانے کے خاطر خواہ انتظامات نہیں کیےجو آلودگی پھیلانے کا باعث بن رہا ہے۔قابل غور پہلو یہ ہے کہ بہتر قومی معیشت کے عام آدمی کی معیشت پر اچھے اثرات کب مرتب ہونا شروع ہوں گے ، حکومت کو عوامی مشکلات کا حقیقی ادراک کرنا چاہیے۔کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے

سب یہی کہتے ملے سنتوشؔ

 اب جان کی دشمن یہ مہنگائی لگے


نوٹـ: یہ بلاگر کی ذاتی رائے ہے اس سے ہمارا متفق ہونا ضروری  نہیں ہے 


 محمد نویداسلم سینئرصحافی ہیں ،روزنامہ خبریں،نیا اخبار،صحافت ،دوپہر، روزنامہ وقت (جنگ گروپ ) کے ساتھ وابستہ رہے۔آجکل نوائے درویش سمیت مختلف ویب سائیٹس کے لئے بلاگنگ کررہے ہیں،حالات حاضرہ ،شوبز،سپورٹس سمیت دیگر امور پرگہری نظر رکھتے ہیں۔


Share:

1 comment:

  1. ملک کے موجودہ ۔معاشی حالات پر ایک اچھا تجزیہ

    ReplyDelete

Recent Posts