نہ کوئی منزل نہ ہمسفر ہے،یہ میرا گھر ہے
سعید واثق
نہ کوئی منزل نہ ہمسفر ہے،یہ میرا گھر ہے
ہر اک مکیں جس کا دربدر ہے،یہ میرا گھر ہے
اندھیرے جلتے ہیں جس کے سب طاقچوں کے اندر
زمیں کا جو ایک ٹوٹا پَر ہے،یہ میرا گھر ہے
رفیقِ جاں میری خلوتوں کا کوئی نہیں ہے
اگر کوئی میرے سر بسرہے،یہ میرا گھر ہے
جسے بھی دیکھو وہ اپنے گھر میں چھپا ہواہے
یہاں سبھی کو سبھی کا ڈر ہے،یہ میرا گھر ہے
یہ خستگی کے بغیر گرتی ہیں روز مجھ پر
چھتوں کے اندر کو ئی اثر ہے، یہ میرا گھر ہے
یہ زندگی ہے،مرے گماں میں یہ زندگی ہے
یہ اک اُداسی بھرا شجر ہے، یہ میرا گھر ہے
مجھے تو مدت ہوئی میں آ یا نہیں ہوں واثق
یہاں فقط آ پ کا بسر ہے، یہ میرا گھر ہے
Mashallah Buhat Khoob Laaaaajawaaaaab
ReplyDeleteLagend Poet 👏🏻