خاکروبوں کی نئی نسل نے کام کوخیر باد کہہ دیا،افغانی برادری جگہ لینے لگی
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی میں صفائی کے کام سے وابستہ مختلف اقلیتی برادریوں کے کئی گھرانوں کی نئی نسل نے اس کام کو خیرباد کہہ دیا، نئی نسل سے تعلق رکھنے والے نوجوان دیگر پیشوں سے وابستہ ہوگئے ہیں،ان افراد کی جگہ اب افغانی برادری جگہ لیتی جارہی ہے یہ افغانی افراد بیشتر یونین کونسلوں میں صفائی کی نجی کمپنیوں میں ملازمت حاصل کرکے گھر گھر جاکر کچرا اٹھانے کا کام کررہے ہیں۔
تاہم خاکروب کا کام کرنے کے باوجود گٹروں کی صفائی کا کام اب بھی بھنگیوں کے پاس ہی ہے۔
صفائی کے کام سے وابستہ افراد کی اکثریت سرکاری اداروں میں رٹائرمنٹ کی عمر کے قریب پہنچ چکی ہے یہ افراد زیادہ تر کیماڑی، ماڑی پور، لیاری، شیر شاہ، گولیمار، پاک کالونی، لیاقت آباد، مشرف کالونی، عیسیٰ نگری، کورنگی، لانڈھی، ناظم آباد پہاڑگنج، سرجانی ٹاو ¿ن، نیوکراچی، ملیر اور دیگر علاقوں میں آباد ہیں یہ افراد غریب بستیوں میں رہتے ہیں ان افراد کی اکثریت غیر مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھتی ہے۔
ان افراد کی معاشی صورتحال انتہائی خراب ہے اس لیے ان گھرانوں زیادہ سے زیادہ افراد سرکاری اداروں میں ملازم ہونے کے ساتھ پرائیویٹ نوکریاں بھی کرتے ہیں،تاہم حالات کیسے بھی ہوں ان کو چھٹی نہیں ملتی ہے کام کرنا پڑتا ہے صرف ہمارے مذہبی تہوار کے موقع پر چھٹی ملتی ہے۔تاہم قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ بھرتیوں پر پابندی وجہ سے ان کی نئی نسل نے اس کاکام کو چھوڑ دیا ہے اس لیے اب شہر نجی کمپنیاں بلدیاتی اداروں کی اجازت سے گھر گھر کچرا اٹھانے کاکام کررہے ہیں، یہ کام افغانی کرتے ہیں جو کارگو چنگ چی رکشے پر گھر گھر جاکر کچرا جمع کرتے ہیں ۔
خاکروب کا کام بیشتر خواتین بھی کرتی ہے، تاہم یہ خواتین صرف سرکاری بلدیاتی اداروں میں خدمات انجام دیتی ہیں ان کا کام صرف سڑکوں پر جھاڑو لگانا ہوتا ہے۔
No comments:
Post a Comment