نوائے درویش ایسی ویب سائیٹ ہے جو آپ کومنفرد خبروں،سپورٹس،شوبز ، سیاست،مضامین،کالمز ،انٹرویوز اور نوائے درویش کے مضامین سے باخبر رکھے گی۔ اس کے علاوہ کچھ منفرد تصاویر جوآپ کی توجہ اپنی طرف لے جائیںگی۔ اس لئے باخبر رہنے کے لئے لاگ آن کریں نوائے درویش

نئے لوگ حقیقی تبدیلی لاسکتے ہیں،چودھری مدثر کمبوہ


نئے لوگ حقیقی تبدیلی لاسکتے ہیں،چودھری مدثر کمبوہ


٭میں اس علاقے میں گذشہ سترہ  برسوں سے پارٹی کا دیرینہ کارکن ہوں
٭ملکی سطح پر میرے آئیڈیل ہمارے قائد عمران خان صاحب ہیں اور صوبائی سطح پر میرے میرے آئیڈیل میاں اسلم اقبال صاحب ہیں
٭ میرے نزدیک دونوں پارٹیوں کو جب لوگوں نے آزما لیا تو عمران خان کی صورت میں ایک تبدیلی نظر آئی۔ یہ چونکہ نوجوانوں کی نمائندہ جماعت تھی اسی وجہ  میں نے اس پارٹی کا رخ کیا
٭ میاں اسلم اقبال کی صورت میں ایک بہترین استاد ملا۔ انہوں نے قدم قدم پر میری مدد کی، میں اس حلقے کے لوگوں کے لئے آج جو کچھ بھی ہوں میاں اسلم اقبال کی وجہ سے ہوں

٭پیرا شوٹرز کا کوئی مشن اور وژن نہیں ہوتا لیکن عوامی رہنما صرف اور صرف لوگوں کی فلاح وبہبود کا ہی سوچتا ہے۔

انٹرویو :نوائے درویش

نوجوانوں کا ملکی سیاست میں اہم کردار ہوتا ہے، اگر نوجوان بزرگوں کے شانہ بشانہ نہ چلیں توچاہے میدان سیاست ہو یازندگی کے مسائل حل نہیں ہوتے۔ برسر اقتدار جماعت کویوتھ یعنی نوجوانوں کی جماعت کہاجاتا ہے۔ اس جماعت نے نوجوانوں کو اپنی طرف راغب کیا۔ اسی طرح کا اس جماعت کا ایک جیالا کارکن جویوسی 84 اچھرہ کے مسائل اپنے مسائل سمجھ کر حل کرانے کے لئے سرگرداںہے۔ وہ فلاحی کارکن ہے، چودھری مدثر کمبوہ۔۔۔ وہ یوسی84 کانوجوان نمائندہ ہے اور پارٹی کی طرف سے علاقے کا صدر ہے۔ اس نے کم عمری میں الیکشن بھی لڑا ہے لیکن کامیاب نہ ہونے کے باوجود علاقے کے
 کے عزم اور حوصلے بلند ہیں اور وہ واقعی سیاسی میدان میں سینئرز کی رہنمائی میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے نوائے درویش.بلاگ پوسٹ. کام سے سیاسی جدوجہد اورعزائم کا تذکرہ کیا جوویب سائیٹ پر اپ لوڈ کیاجارہاہے


س:سب سے پہلے اپنا مکمل تعارف کروائیں؟
ج: میرا نام مدثر چودھری کمبوہ ہے، میں یوسی84اچھرہ کا پارٹی اور نوجوانوں کا نمائندہ ہوں ۔ میںاچھرہ میںپارٹی کاصدر ہوں، فلاحی کام میرا شوق ہے اور میں اس علاقے میںگذشتہ سترہ برسوںسے پارٹی کا سب سے پرانااور دیرینہ کارکن ہوں۔
س:اپنے خاندانی پس منظر کے بارے میں بتائیں ؟
ج: میرے آباﺅ اجداد گذشتہ کافی عرصے سے اچھرہ میں ہیں۔ میرا تعلق اکثریتی کمبوہ برادری سے ہے۔
س: تعلیم کہاں سے حاصل کی؟
ج:میں نے سکول کی تعلیم سنٹرل ماڈل سکول سمن آباد اور کالج کی تعلیم پنجاب کالج آف کامرس سے حاصل کی۔
س:سیاست کے میدان میں آئیڈیل کون ہے؟
ج: ملکی سطح پر میرے آئیڈیل ہمارے قائد عمران خان صاحب ہیں اور صوبائی سطح پر میرے میرے آئیڈیل میاں اسلم اقبال صاحب ہیں۔



ملکی سطح پر میرے آئیڈیل ہمارے قائد عمران خان صاحب ہیں


 صوبائی سطح پر میرے میرے آئیڈیل میاں اسلم اقبال صاحب ہیں



س:سیاست میں دلچسپی کب شروع ہوئی؟
ج:مجھے سیاست میںدلچسپی2002 کے الیکشن میں ہوئی ،میں اس وقت کالج میں تھا۔ میرا تعلق چونکہ ایک منظم جماعت سے تھا ،میں سترہ برسوں سے علاقے کی عملی سیاست کا حصہ ہوں۔
س:یہ کس عمر میں ادراک ہوا کہ آپ کے اندر فلاحی کارکن چھپا ہواہے؟
ج: میں سکول سے جب کالج کی لائف میںداخل ہوا تو مجھے یہ ادراک ہوا کہ میرے اندر ایک فلاحی کارکن چھپا ہوا ہے۔ مجھے یہ احساس ہوا کہ مجھے علاقے کے لوگوں کی خدمت کرنی چاہئے اور ان کے مسائل کے حل کے لئے آگے آنا چاہئے۔
س:پی ٹی آئی ہی کیوں، سیاسی سفر کے لئے چنی؟
ج: میرا تعلق لاہور کے ایسے حلقے سے ہے جو ن لیگ کا گڑھ تصور کیا جاتا ہے۔ اس حلقے میں پی پی پی اور ن لیگ میں خاصا مقابلہ رہا۔میں چونکہ نوجوان ہوں اور جوان سوچ کا نمائندہ ہوں۔ میرے نزدیک دونوں پارٹیوں کو جب لوگوں نے آزما لیا تو عمران خان کی صورت میں ایک تبدیلی نظر آئی۔ یہ چونکہ نوجوانوں کی نمائندہ جماعت تھی اسی وجہ میں نے اس پارٹی کا رخ کیا۔
س:سیا سی کارکن کے ابتدائی دنوں کے بارے میں بتائیں؟
ج: مجھے آج بھی ابتدائی دن یاد ہیں۔ میرے لئے وہ بہت مشکل وقت تھا۔ میری جگہ محنت کے باوجود کم عمری کی وجہ سے نہیں بن رہی تھی۔ مجھے پھر میاںاسلم اقبال کی صورت میںایک بہترین استاد ملا۔ انہوں نے میری بہت رہنمائی کی اور قدم قدم پر میری مدد کی۔ میں اس حلقے کے لوگوں کے لئے آج جو کچھ بھی ہوں میاںاسلم اقبال کی وجہ سے ہوں۔
س:کچھ یادگار واقعات اور لمحات ہمارے ساتھ شیئر کریں؟
ج: میں نے ان سترہ برسوں میں پارٹی میںجگہ بنانے کے لئے بہت محنت کی۔ میرے اس دور میں بہت سے یادگار واقعات آئے۔ اس میںاگر میں یوسی لیول سے شروع کروںتو،مجھے آج بھی میاں اسلم اقبال سے پہلی ملاقات یاد ہے۔ میں اس کوکبھی نہیںبھول سکتا۔ اس کے علاوہ اپنے قائد عمران خان صاحب کے ساتھ پہلی ملاقات اور ان کی پہلی جھلک یاد ہے۔ انہوں نے اس دور کویاد کرتے ہوئے کہاکہ شروع میںمشکلات آئیںلیکن پھر بڑوں کی رہنمائی کی وجہ سے میں آگے بڑھتا گیااور پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
س:شروع میں جگہ نہ ملنے پر کیا جذبات ہوتے تھے؟
ج:شروع میں جگہ نہ ملنے پر جذبات کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ سچ پوچھیں تو تھوڑی بہت مایوسی ہوئی لیکن پھر لوگوں کے لئے کچھ کرنے کا جذبہ تھا اور لگن تھی کہ میں نے ہمت نہیں ہاری اور آگے بڑھتا گیا اور پھر اللہ کے کرم سے راستے کھلتے گئے۔
س: ہر بڑاسیاست دان یوسی لیول سے اوپر آیا آپ بھی یونین کونسل لیول پر کام کررہے ہیں اس بارے میں بتائیں؟
ج:یوسی لیول پر کام کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر ہر بڑے سیاست دان کی تاریخ اٹھا کر دیکھیں تو وہ پہلے یوسی لیول سے شروع کرتا ہے اوراس کے بعد ہی صوبائی اورملکی سطح پر جاتا ہے۔ میرے نزدیک اگر کسی بھی سیاست دان کویوسی لیول کے لوگوں کے مسائل کا علم نہیںہوگا تو وہ ان کے مسائل کیسے حل کرسکتا ہے۔ میں نے بھی اسی وجہ سے جذبے اور لگن سے یوسی لیول سے کام شروع کیا ہے۔ میں صوبائی اور ملکی سطح پرلوگوں کی بھرپور خدمت کرنا چاہتا ہوں۔
س:گلی محلے کے لوگوں کے کام کرناکیسا لگتا ہے؟
ج: گلی محلے کے لوگوں کے لئے کام کرنے کے حوالے سے کہا کہ مجھے ان لوگوں کے کام کرکے بہت خوشی ہوتی ہے۔ مجھے ان کی مسکراہٹ خوشی دیتی ہے۔
س: کم وقت میں سیاسی میدان میں کیسے جگہ بنائی؟
ج:کم وقت میں سیاسی میدان میں جگہ بنانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اس کے لئے دن رات محنت کی۔ میں نے لوگوں کی آواز حکام بالا تک پہنچا کران کے مسائل حل کراکے ان لوگوں کے دلوں میںجگہ بنائی۔
س: آپ کا وژن کیا ہے؟
ج:میرا وزن بھی میرے قائد کی طرح کام کام اور صرف کام ہے۔میں پیرا شوٹر نہیں ہوں، بلکہ یوسی لیول پر لوگوں کے مسائل سے آگا ہ ہوں۔ میںنے یوسی لیول پر الیکشن بھی لڑا۔ میرے سینئرز نے میری بہت رہنمائی کی۔ میں یہ کہوںگا کہ پیرا شوٹرز کا کوئی مشن اور وژن نہیں ہوتا لیکن عوامی رہنما صرف اور صرف لوگوں کی فلاح وبہبود کا ہی سوچتا ہے۔
س:نوجوانوں کا سیاست میں اہم کردار ہے،اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
ج:نوجوانوں کا سیاست میں اہم کردار ہے اس بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں یہ کہوںکہ نوجوانوں میں آگے بڑھنے کا جذبہ زیادہ ہوتاہے۔ وہ سینئرز کی رہنمائی میں زیادہ اچھا کام کرسکتے ہیں۔ ان کے پاس وقت ہوتا ہے اور بزرگوں کے پاس سوچ، دونوںباتیں مل کر مثبت تبدیلی لاسکتی ہیں۔
س:آپ کا تعلق تبدیلی کا نعرہ لگانے والی جماعت سے ہے،اس بارے آپ کیا کہیں گے؟
ج:تبدیلی کانعرہ لگانے والی جماعت سے تعلق ہونے پر انہوں نے کہا کہ عمران خان گذشتہ بائیس برس سے تبدیلی کا نعرہ لگارہے ہیں۔انہوں نے بہت جدوجہد کی۔مجھے خوشی ہے کہ میںاس جماعت کا حصہ ہوں۔ یہ عوام کا فیصلہ ہے وہ اس ملک کی نمائندگی کررہے ہیں۔


پارٹی رہنماﺅں کے ساتھ

پارٹی رہنماﺅں کے ساتھ

پارٹی رہنماﺅں کے ساتھ

پارٹی رہنماﺅں کے ساتھ


پارٹی رہنماﺅں کے ساتھ


پارٹی رہنماﺅں کے ساتھ



پارٹی رہنماﺅں کے ساتھ








س:موروثی سیاست کے بارے میں کیا کہیں گے کیا تبدیلی موروثی سیاست سے آئے گی یا نئے چہرے اور نئے لوگ تبدیلی لائیں گے؟
ج:موروثی سیاست کے بارے میںاہوںنے کہا کہ خاندان کے خاندان مسلط ہونا ہمارا بہت بڑا المیہ ہے۔ یہ ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔میںیہ کہوںگا کہ نئے لوگ آگئے آئیںگے تو حقیقی تبدیلی آئے گی۔ میرے نزدیک موروثی سیاست نے اس ملک کا بیڑہ غرق کیااوراس وجہ سے کرپشن پروان چڑھی۔ہمیںاس موروثی سیاست کوختم کرنے کے لئے جدوجہد کرنی ہوگی۔
س: مستقبل کے عزائم کے بارے میں کیا کہیں گے؟
ج:مستقبل کے عزائم کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میںبھی یوسی لیول سے آگے، صوبائی اور پھر قومی سطح پر ملک کی نمائندگی کرناچاہتا ہوں۔ میں یہ کہوںگا کہ جس شخص کوگراس روٹ لیول پر مسائل کا علم ہوگا وہی اچھا سیاست دان اور فلاحی ورکر ثابت ہوسکتا ہے۔ میںبھی اسی وجہ سے گراس روٹ لیول پر مسائل حل کرکے لوگوں کے دلوںپر حکمرانی کرنا چاہتا ہوں۔
س:کیا کبھی سوچا ہے کہ یوسی کے بعد صوبائی،اور ملکی سطح پر کام کرنے کا موقع ملے تو کیاحکمت عملی ہوگی؟
ج:صوبائی اورملکی سطح پر کام کرنے کے موقع اور حکمت عملی کاتذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ میرے نزدیک کام اور مسائل سے آگہی ہی بہترین حکمت عملی ہے۔














س:نوجوانوں کو کیا پیغام دیں گے؟
ج:نوجواں کوپیغام دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میںیہ کہوںگا کہ علامہ اقبالؒ نے بھی نوجوانوںکوشاہین کہا ہے۔ہمارا وطن پاکستان بھی نوجوانوںکی جدوجہد کی وجہ سے معرض وجود میںآیا ۔ انہوںنے بزرگوں کے شانہ بشانہ کام کیا اور یہ وطن حاصل کیا۔ میں آج کے نوجوانوںکوبھی یہ کہوں گاکہ وہ سیاست میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیں تاکہ ان کوملک میں ہونے والے مسائل کا ادراک ہو اور وہ الیکشن میں اپنا حصہ ڈال کر نتائج کا رخ تبدیل کردیں۔

رہنما چودھری سرور سے پارٹی ٹکٹ وصول کرتے ہوئے
علاقے کے مسائل قائدین کوبتاتے ہوئے

علاقے کے مسائل قائدین کوبتاتے ہوئے
علاقے کے مسائل حل کراتے ہوئے














Share:

1 comment:

Recent Posts