لاک ڈاﺅن سے سیکھنے کے کام
(سوشل میڈیا سے انتخاب)
اس ورلڈ لاک ڈاﺅن سے جو سیکھنے کو ملا ہے وہ کچھ اس طرح ہے۔
٭.... امریکہ دنیا کا سب سے طاقتور ملک نہیں ہے۔
٭.... گورے، اتنے تعلیم یافتہ نہیں جتنے وہ دکھتے ہیں۔
٭....غریب آدمی، امیر آدمی سے زیادہ مضبوط ہے۔
٭.... دنیا کے لیے سب سے بڑا وائرس انسان خودہے۔
٭.... اب ہمیں احساس ہواہے کہ جانور چڑیا گھر میں کیسا محسوس کرتے وں گے۔
٭....گھروں میں رہ کر بھی کاروبار کیا جا سکتا ہے۔
٭....ہم فاسٹ فوڈ اور غیر ضروری سرگرمیوں کے بغیر بھی زندہ رہ سکتے ہیں
٭....اس دنیا میں اب بھی اچھے لوگ موجودہیں
٭.... اگرہم اچھے سکول بنائیں گے تو ہمیں زیادہ ہسپتال بنانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
٭....ہم گاڑیوں کے بنا بھی چل سکتے ہیں۔
٭....۔ہمارے پاس وقت بہت ہے اگرہم اسے صحیح استعمال کریں۔
٭....۔ ضرورت سے زیادہ پیسہ، بیکار چیز ہے۔
٭....۔ قدرت کے بنائے ہوئے نظام ہی سب سے بہترہیں، اور اسی میںہی انسان کی بھلائی ہے۔
٭....۔ یہ دنیا کتنی بھی ترقی کر لے، وہ قدرت کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔
٭....۔ اگر آپ، صاحب استطاعت ہونے کے باوجود، کسی مفلس کی دادرسی نہیں کرتے تو، آپ، زاہد، عابد، عالم، مفصر تو ہو سکتے ہیں مگر نیک نہیں۔
٭.... بیشک اللہ تعالی تمام چیزوں پر قادر ہے اور نماز میں ہی فلاح ہے۔
No comments:
Post a Comment